ایک نیوز :مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم-حقیقی) کے چیئرمین آفاق احمد نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کا حصہ بننے سے انکار کردیا۔
آفاق احمد کا کراچی میں نیوزکانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ میں مہاجر عوام کی خواہشات کے خلاف کسی بھی فیصلے کا حصہ نہیں بننا چاہتا۔ ہم متحدہ کی جماعتوں کے اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے، ہمارا ایم کیو ایم پاکستان سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری پر واضح کرتے ہیں کہ ہم متحدہ کی جماعتوں کے اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے۔اتحادوں میں شمولیت کی خبروں کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔
تاہم آفاق احمد نے اعتراف کیا کہ گورنر سندھ اور ہمارے درمیان رابطے کی کوشش ہوئی ہے۔گورنر سندھ کا 2 بار فون آیا، اس وقت میں کسی میٹنگ میں تھا۔ پھر میں نے فون کیا شاید کامران ٹیسوری مصروف ہوں گے۔گورنر سندھ نے مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ کامران ٹیسوری آنا چاہتے ہیں تو آئیں لیکن اتحاد کے لیے نہ آئیں۔
چیئرمین ایم کیو ایم حقیقی نے کہا کہ ’گورنر صاحب آپ کا مہاجر بھائی ہوں چائے پینے آئیں۔ ہماری مقبولیت اگر نہیں ہے، تب بھی عوام کے خلاف نہیں جائیں گے۔ کراچی میں ایم کیو ایم، پی ایس پی اور ایم کیو ایم بحالی کمیٹی کے ایک ہونے کی بات کی جارہی ہے، مہاجر قومی موومنٹ کو بھی اس اتحاد میں شامل کرنے کی افواہیں شامل ہیں۔
آفاق احمد نے کہا کہ میں حالات سے ناامید نہیں ہوں، فاروق ستار کے گھر ان کی والدہ کی تعزیت کے لیے چند ماہ قبل گیا تھا۔چند روز قبل متحدہ کے کچھ لوگ گرفتار کیے گئے، ان کا تعلق لندن یا پاکستان سے ہے، اس کا مجھے علم نہیں۔ گرفتار افراد کے حقیقی سے تعلق ہونے کے ایم کیو ایم کے بیان کی تردید کرتا ہوں۔
چیئرمین ایم کیو ایم حقیقی نے کہا کہ تمام لوگوں کو سیاسی پختگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ حلقہ بند یوں کے خلاف احتجاج میں شرکت کی دعوت ملی تو مشورے سے فیصلہ کریں گے۔
آفاق احمد کا کہنا تھا کہ رات جلدی بازار اور شادی ہالز بند کرنے کے فیصلے کی حمایت نہیں کریں گے، اس سے بےروزگاری بڑھے گی، حکومت فیصلے پر نظرثانی کرے۔ کراچی کو اس معاملے میں خصوصی درجہ دیا جائے، یہاں کاروبار ہوگا اور صنعتیں چلیں گی تو ملک کو ریوینیو ملے گا۔