ایک نیوز :حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط مانتے ہوئے منی بجٹ لانے کا فیصلہ کیا ہے ، معاشی ماہرین کے مطابق منی بجٹ مہنگائی کا نیا طوفان لائے گا۔تاجروں اور دکانداروں پر اضافی ٹیکس لاگو ہوگا۔
وفاقی حکومت نے معیشت کی بحالی کا منصوبہ تیار کر لیا اور جلد ہی قومی اسمبلی سے منی بجٹ منظور کرایا جائے گا۔ معیشت کی بحالی کے 10 سالہ جامع مجوزہ منصوبے کے مطابق ٹارگیٹڈ سبسڈی صرف کم آمدن طبقے کو دی جائے گی، پیٹرولیم مصنوعات اور گیس پر پیٹرولیم لیوی 70 سے 100 روپے فی لیٹر کرنے، دکانداروں اور تاجروں پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے۔صوبوں کو منتقل کیے جانے والے فنڈز گیس اور بجلی کے شعبے میں لائن لاسز سے منسلک کر دیے جائیں گے۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیے گئے اس مجوزہ منصوبے کے مطابق پیٹرول، بجلی اور گیس کی راشننگ کے ذریعے جاری کھاتوں کا خسارہ پورا کیا جائے گا، روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر کا تعین مارکیٹ کی بنیاد پر کرنے، ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری، مقامی اور غیر ملکی قرض کی ری اسٹرکچرنگ کی تجویز بھی اس منصوبے میں شامل ہے۔
معیشت بحالی کے منصوبے پر عمل درآمد کیلئے قومی اسمبلی سے منی بجٹ منظور کرایا جائے گا، منی بجٹ منظور ہوتے ہی آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی میں حائل تمام رکاوٹیں بھی دور ہوجائیں گی۔ملکی معیشت کی بہتری کا یہ منصوبہ دوست ممالک سے شئیر کر کے اسٹرکچرڈ سپورٹ مانگی جائے گی، ان ممالک میں چین، یو اے ای، سعودی عرب، قطر، یورپی یونین اور امریکا شامل ہیں۔