ایک نیوز: امریکا نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بیت المقدس میں مقدس مقامات کی حیثیت کو برقرار رکھنے کے اپنے وعدوں کی پاسداری کریں۔
تفصیلات کے مطابق امریکا نے یہ بیان اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے نئے وزیر برائے قومی سلامتی إيتماربن غفير کے مسجدِالاقصی کے احاطے کے اشتعال انگیزدورے کے بعد جاری کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ایک ترجمان نے منگل کے روز کہا کہ یروشلم (مقبوضہ بیت المقدس)میں مقدس مقامات کی حیثیت کو کمزور کرنے والا کوئی بھی یک طرفہ اقدام ناقابل قبول ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا یروشلم میں مقدس مقامات کے حوالے سے جوں کی توں صورت حال برقرار رکھنے کی بھرپورحمایت کرتا ہے اورایسا کوئی بھی یک طرفہ اقدام جو’’اسٹیٹس کو‘‘کوکمزور کرتا ہے،وہ ناقابل قبول ہوگا‘‘۔
انھوں نے مزید کہا کہ امریکاوزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ مقدس مقامات کے ’اسٹیٹس کو‘کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے عزم پر عمل پیرا رہیں۔
دوسری جانب ایرانی حمایت یافتہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے اگر اسرائیل نے مسجد اقصی کی حیثیت اور شناحت بدلنے کی کوشش کی تو یہ خطے کے لیے دھماکہ خیز ہو گی۔ مسجد اقصی کے خلاف اقدامات کا رد عمل صرف فلسطین کے اندر سے نہیں آئے گا باہر سے بھی ہو گا۔
حزب اللہ کے سربراہ کا یہ بیان اسرائیل کے انتہاپسندی کی شہرت کے حامل وزیر بین گویر کے مسجد اقصی کے منگل کے روز مسجد اقصی میں جانے اور اس کی بے حرمتی کی خبروں کے بعد کیا گیا ہے۔ بین گویر نے مسجد اقصی کے بارے میں یہ بھی کہہ رکھا ہے یہ صرف مسلمانوں کی مسجد نہیں ہے بلکہ یہودیوں کی بھی ہے۔