ایک نیوز: ایران میں خواتین کیلئے گاڑیوں میں سر پر اسکارف لازمی پہننے کی وارننگ دوبارہ جاری کی گئی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مبینہ طور پر پولیس کی جانب سے بھیجے گئے پیغام میں گاڑی میں حجاب نہ پہننے پر لکھا ہے کہ معاشرے کے اصول کا خیال رکھنا ضروری ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ یہ عمل نہ دہرایا جائے۔
ایرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایرانی پولیس کی جانب سے ’نذیر ون پروگرام‘ کا نیا مرحلہ پورے ایران میں شروع ہو گیا ہے۔
گاڑیوں میں حجاب نہ پہننے پر نذیر ون پروگرام 2020 میں شروع کیا گیا تھا، ایران کی اخلاقی پولیس کے پاس عوامی علاقوں میں داخل ہونے کا مینڈیٹ ہے تاکہ لباس کے سخت ضابطے کے نفاذ کو چیک کیا جا سکے۔
ایران میں حجاب نہ پہننے پر گرفتار 22 سالہ مہسا امینی کی دورانِ حراست مبینہ تشدد سے ہلاکت ہوئی تھی جس کے خلاف ایران بھر میں ستمبر سے مظاہرے جاری ہیں۔