ویب ڈیسک :پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے چئیرمین پرویز خٹک نے کہا ہے کہ اگر میں نے عمران خان کی بات مانی ہوتی تو آج نوشہرہ تباہ ہوتا،انشاء اللہ اس صوبے کا دوبارہ وزیر اعلی میں بنوں گا۔
تفصیلات کے مطابق نوشہرہ نواں کلے میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ میں نے دریائے کابل پر بند باندھ لیا، اسی وجہ سے نوشہرہ محفوظ رہا ،میں مقابلہ شکست کا نہیں فتح کا مقابلہ کرتا ہوں، آپ کا ووٹ ضائع نہیں جائے گا ،حلقہ پی کے 87 پر میرے حلقہ کو تبدیل کیا گیا لیکن اس کے باوجود میں اکثریت کے سے جیتوں گا،یہ سب پارٹیاں میرے پیچھے ہونگی اور میں آگے ان سب کا وزیر اعلی ہونگا،عمران خان نے نیے پاکستان کا نعرہ لگایا تو میں اس کے ساتھ شامل ہوا اور وزیر اعلی بنا مجھ پر عمران کا کوئی احسان نہیں ،میں نے کئی پارٹیاں اپنے ساتھ ملائی اور صوبے کو بہتری کی طرف لے گیا ۔
پرویز خٹک نے مزید کہا کہ نوشہرہ کے لیے میں ایک سو پچاس ارب روپے کا فنڈ لیکر آیا ،یہ فنڈ میں ورلڈ بینک اور دیگر ممالک سے لیکر پختون خوا لے آیا ،سوئی گیس کی کم پریشر پر کام کیا، پریشر مکمل ہوا، بجلی کی لوڈشیڈنگ کو کم کیا لوڈ برابر کیا ،نوشہرہ آج پاکستان بھر میں ایک مثالی ضلع ہے جس کے ہر گھر تک سوئی گیس پہنچایا، بجلی پہنچائی، سڑکیں پہنچائی،آپ لوگوں نے ایک نادیدہ شخص کو ایم پی اے بنایا ایک ٹرانسفامر لگانے پر کہتا ہے چائے کا پروگرام کرو ،پہلے نوکریاں سفارش اور رشوت پر ملتی تھی میں نے این ٹی ایس سسٹم لاگو کیا ہر کسی کو نوکری ملنے لگی میرٹ پر ،صحت کا نظام بہتر کیا، رشوت کا خاتمہ کیا آج یہ صوبے ایک بہترین صوبہ ہے۔
ان کا کہناتھا کہ کسی نے مجھے یہ نہیں کہا کہ تعلیمی نظام کو بہتر بنائے ہر کوئی نالو اور گلیوں کے پیچھے لگے ہوئے ہیں،60 ہزار اساتذہ کو میرٹ پر بھرتی کیا، 15 ہزار ڈاکٹروں کو میرٹ پر بھرتی کیا،عمران خان کو تو کچھ پتہ نہیں تھا، جو کیا میں نے کیا ،ووٹ دوگے تو پوچھا بھی کرو کہ تعلیمی نظام بہتر کروگے، صحت کا نظام ،سوشل ویلفئیر کا نظام بہتر کروگے ،جب تک یہ سوالات نہیں کروگے یہ ملک ٹھیک نہیں ہوگا۔