ویب ڈیسک:امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے عوام کی محرومیوں،مسائل کی ذمہ دار پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کو قرار دیدیا۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اسلام آباد میں جلسے سے خطاب کے دوران مخالفین کو کھری کھری سنادیں کہا پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن والے 4،4باریاں لے کر فیل ہو گئے ہیں۔ بچے سرکاری سکول مانگ رہے ہیں۔کچی آبادیوں کے لوگ بنیادی انسانی حقوق مانگ رہے ہیں۔ آج پاکستان پر 80 ہزار سے زائد قرضہ ہے۔ آج کراچی سے چترال تک غربت ناچ رہی ہے۔ کروڑوں نوجوان بے روزگار پھر رہے ہیں۔ ہر سال سینکڑوں نوجوان سمندری کشتیوں میں ڈوب رہے ہیں۔ آج نہ عدالتوں میں انصاف ہے نہ قانون نام کی کوئی چیز، اسلام آباد کے لوگوسوچوآپ کے بچوں کی محرومیوں کا ذمہ دار کون ہے؟
سراج الحق کاکہنا تھا کہ 8فروری کو جعلی شیر کو پنجرے میں بند کریں گے یہ تیر چلنے والے نہیں ہیں۔ حکمران آئی ایم ایف و ورلڈ بینک کے غلام بن جاتے ہیں۔ یہ حکمران اپنی شوگر ملوں کی تعداد بڑھاتے ہیں مگر عوام میں غربت بڑھاتے ہیں۔ میری لڑائی کسی شخص نہیں نظام کے خلاف ہے۔ میری لڑائی پی آئی اے سٹیل مل ریلوے کو تباہ کرنے والوں کے خلاف ہے۔
امیرجماعت اسلامی کاکہنا تھا کہ سابق حکمران ریلوے،پی آئی اے،سٹیل مل نہیں چلا سکتے۔ پاکستان کے 2 کروڑ لوگ گھروں سے باہر رہنے پر مجبور ہیں۔ہمیں انڈیا سے خطرہ نہیں یہ آستین کے سانپ ہیں۔ جنہوں نے آپ کو برباد کیا۔میں جب سے جوان ہوا سن رہا ہوں یہ ایک نالہ لئی نہیں ٹھیک کر سکے۔ انکی سیاست کو نالہ لئی میں ڈبو دیں۔یہ اپن لئے کرپشن کرتے ہیں اپنے اثاثے باہر بھیجتے ہیں۔
امیرجماعت اسلامی سراج الحق کاکہنا تھا کہ تمہارے اوپر دشمن کے ایٹم بموں سے بھی زیادہ اژدھے مسلط ہیں۔ جنہوں نے آپ کو پڑھنے نہیں دیا۔ آگے بڑھنے نہیں دیا۔ کون لوگ ہیں جو آپ کے بچوں کو پڑھنے نہیں دیتے۔ انکا نام مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی ہے۔ عدل انصاف انسان کی ضرورت ہے۔اب قانون کی حکمرانی چاہیے۔