ایک نیوز :ملک میں ڈالرکی اونچی اڑان،عدم دستیابی سے پٹرول،ڈیزل کے بحران کاخدشہ مزید بڑھ گیا۔ پٹرول کا 16اور ڈیزل کا 30دن کا ذخیرہ باقی رہ گیا ہے ۔
ملک میں ڈالرکی قیمت میں اضافے اور عدم دستیابی سے آئل سپلائی چین اور ریفائنریز کی پیداوار متاثر ہونے لگی ہے ۔آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے وزارت پیٹرولیم, چیئرمین اوگر کو مدد کیلئے خط لکھ دیا۔
او سی اے سی کا خط میں کہنا تھا کہ جنوری میں فروخت شدہ تیل کی قیمت ڈالر کے حالیہ ریٹ سے ادا کرنا پڑی۔فی ڈالر 45 روپے کا نقصان حکومت پورا کرے۔ ڈالر کی قیمت کے فرق کو کنزیومرز پر فوری منتقل کیا جائے۔تیل منگوانے کیلئے ہماری بینک کریڈٹ لمٹ میں فوری اضافہ کیا جائے۔ ڈالر مہنگا ہونے سےآئل کمپنیز کی روپے میں بینک کریڈٹ لمٹ راتوں رات 20 فیصد سکڑ گئی۔کریڈٹ لمٹ سکڑنے درآمد کیلئے ڈالر نہ ملنے اور مالی نقصان کے باعث خام تیل کی قلت کا خطرہ ہے۔
انڈسٹری ذرائع کاکہنا ہے کہ خام تیل نہ ہونے سے ایک نجی ریفائنری 8 دن کیلئے بند کردی گئی ہے۔پورٹ قاسم پر سینکڑوں آئل ٹینکرز تیل نہ ملنے کے باعث کھڑے ہیں۔