ایک نیوز: متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں مہنگا ترین فلیٹ 410 ملین درہم ( 30 ارب پاکستانی روپے)میں فروخت ہوا ہے۔ یہ دبئی کی ریئل سٹیٹ مارکیٹ کی تاریخ میں فلیٹ کا سب سے مہنگا سودا ہے۔
الامارات الیوم کے مطابق فلیٹ دبئی کے بولگری لائٹ ہاؤس ٹاور میں واقع ہےجسے ’جمیرا بے آئی لینڈ‘ میں دبئی ہولڈنگ کے ماتحت مراس کمپنی نے تیار کرایا تھا۔
فلیٹ کا رقبہ 38970 مربع فٹ ہے اور یہ نو کمروں پر مشتمل ہے۔ فی مربع فٹ کی قیمت 10521 درہم بتائی گئی ہے۔
دبئی میں فروخت ہونے والے فلیٹس کے سودوں میں اسے سب سے بڑا سودا مانا جارہا ہے۔ جنوری میں 8 فلیٹ 656 ملین درہم میں فروخت ہوئے تھے۔ ان میں سے ایک فلیٹ 119ملین اورایک اور فلیٹ 116 ملین درہم میں فروخت کیا گیا تھا۔
واضح رہے دبئی میں جائیداد کی خریدوفروخت اور منتقلی کا کام بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، دو ہزاربائیس میں دبئی میں جائیداد کی خریدو فروخت میں کھربوں روپے کے سودے ہوئے۔ پہلی بار رئیل اسٹیٹ میں کی گئی ٹرانزیکشنز کی مالیت تین سو کھرب روپے تک پہنچ گئی۔
دبئی میں دو ہزار بائیس میں بارہ سو سے زائد ایسے گھروں کے سودے ہوئے جن کی قیمت ایک ارب روپے یا اس سے زائد تھی۔ دو ہزار تئیس کے پہلے پندرہ روز میں اب تک پینتالیس ایسے گھر فروخت ہو چکے ہیں۔ دبئی میں لگژری گھروں کی خرید و فروخت میں دو ہزار بائیس میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
امارات میں 2022 میں پراپرٹی کے کل ایک لاکھ بائیس ہزار سے زائد سودے ہوئے۔ یہ تعداد 2021 کے مقابلے میں چوالیس اعشاریہ سات فیصد زیادہ رہی۔ گزشتہ سال اسی ہزار سے زائد نئے سرمایہ کاروں نے ریئل اسٹیٹ کے کاروبار میں اینٹری کی۔ دو ہزار اکیس کے مقابلے 2022 میں سرمایہ کاروں کی تعداد میں 53 فیصد اضافہ ہوا۔