ویب ڈیسک :بھارت کی علیحدگی پسند ریاست منی پور میں مسلح گروپوں میں تصادم کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک ہوگئے ۔
پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد کی گولیوں سے چھلنی لاشیں منی پور کے تنگنوپال ضلع کے ایک گاؤں سے ملی ہیں۔تنگنوپال ضلع کے گاؤں میں شدید فائرنگ اور لڑائی کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔تین مئی کو اکثریتی میتی نسلی گروپ اور اقلیتی کوکی کمیونٹی کے درمیان حکومتی مراعات اور کوٹے کے ایشوز پر فسادات پھوٹنے کے بعد سے وقفے وقفے سے ریاست میں پرتشدد واقعات رپورٹ ہوتے رہے ہیں۔
خیال رہے منی پور میں حالیہ نسلی فسادات 3 مئی کو اس وقت شروع ہوئے جب ریاست کی طلبہ تنظیم ’آل ٹرائبل اسٹوڈنٹس یونین منی پور‘ (اے ٹی ایس یو ایم) نے ریاست کی تمام اقلیتی برادریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے منی پور ہائی کورٹ کے سامنے مارچ کیا، جس میں ہزاروں طلبہ نے شرکت کی۔مذکورہ مارچ اپریل میں منی پور ہائی کورٹ کی جانب سے دیے گئے ایک فیصلے کے خلاف کیا گیا تھا۔
منی پور ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا تھا کہ ریاست کے اکثریت قبیلے ’میتی‘ کو بھی شیڈولڈ کاسٹ یعنی اقلیتی قبیلے میں شمار کیا جائے اور اسے بھی وہ مراعات دی جانی چاہئیں جو اقلیتی اور پسماندہ طبقے کو ملتی ہیں۔
میتی قبیلے کے لوگ منی پور میں اکثریت میں ہیں اور ان کی مجموعی آبادی ریاست کا 53 فیصد ہے لیکن انہیں اقلیتوں اور پسماندہ برادریوں والے خصوصی حقوق حاصل نہیں، جس کی وجہ سے انہیں اپنی ہی ریاست میں بہت سارے علاقوں میں زمین خریدنے کا اختیار نہیں، اس کے علاوہ انہیں زیادہ تر شہروں اور خصوصی طور پر صرف دارالحکومت کے ارد گرد تک رہنے کی اجازت ہے۔
سات ماہ پہلے منی پور میں نسلی فسادات پھوٹ پڑے تھے جس کے نتیجے میں 180 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔