ویب ڈیسک : ووٹوں کی گنتی کے دوران سامنے آنے والے رجحانات کے مطابق بی جے پی مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں حکومت بنانے جا رہی ہے جب کہ کانگریس کو تیلنگانہ میں حکومت بنانے کے لیے درکار نشستیں مل رہی ہیں۔ میزورم میں ووٹوں کی گنتی چار دسمبر کو ہوگی۔
مدھیہ پردیش میں بی جے پی، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں کانگریس اور تیلنگانہ میں ’بھارتیہ راشٹریہ سمیتی‘ (بی آر ایس) برسرِ اقتدار تھیں۔
یکم نومبر کو پولنگ مکمل ہونے کے بعد نیوز چینلز پر پیش کیے جانے والے ایگزٹ پولز کے نتائج میں راجستھان، چھتیس گڑھ اور تیلنگانہ میں کانگریس اور مدھیہ پردیش میں بی جے پی کی جیت کی پیش گوئی کر رہے تھے۔ بعض رپورٹس میں مدھیہ پردیش میں معلق اسمبلی کی پیش گوئی کی گئی تھی۔
رجحانات کے مطابق بی جے پی نے مدھیہ پردیش میں اپنی حکومت تو بچائی ہے۔ اس کے ساتھ ہی راجستھان اور چھتیس گڑھ بھی کانگریس سے چھین لیے ہیں۔بعض مبصرین یہ کہہ رہے تھے کہ چھتیس گڑھ میں بی جے پی مقابلے میں ہے ہی نہیں۔
بی جے پی کو مدھیہ پردیش میں 203 نشستوں میں 159 اور کانگریس کو 70 ملتی نظر آرہی ہیں۔
راجستھان میں بی جے پی کو 200 نشستوں میں 113 اور کانگریس کو 72 نشستیں مل رہی ہیں۔
چھتیس گڑھ کی 90 نشستوں میں بی جے پی کو 55 اور کانگریس کو 35 نشستیں ملنے کے واضح امکانات ہیں۔
اسی طرح تیلنگانہ میں 119 نشستوں میں سے کانگریس کو 65 اور بی آر ایس کو 37سیٹیں مل رہی ہیں۔
ان انتخابات کے بعد ریاستوں کی جو صورتِ حال نظر آ رہی ہے اس کے مطابق 12 ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے۔ تین ریاستوں یعنی کرناٹک، ہماچل پردیش اور تیلنگانہ میں کانگریس کی۔ البتہ کانگریس بہار میں مخلوط حکومت میں شامل ہے۔
اگلے سال مارچ اور اپریل میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے قبل اسمبلی انتخابات کے اگلے دور میں آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، اڑیسہ اور سکم میں انتخابات ہوں گے۔
وزیرَ اعظم نریندر مودی نے مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ کے عوام کا بی جے پی کو کامیابی دلانے کے لیے شکریہ ادا کیا ہے۔