ایک نیوز: شہدائے پاکستان کو سلام، اپنےلہو سے سر زمین وطن کی آبیاری کرتے ہوئے، دہشتگردوں پر اپنی شجاعت و بہادری کی دھاک بٹھانے والے سپاہی شکیل شفقت شہید نے یہ ثابت کر دیا کہ بہادر مشکلات میں گھبرایا نہیں کرتا اور ملک کے دفاع کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرتا۔
تفصیلات کے مطابق سپاہی شکیل شفقت شہید ملکی دفاع کی خاطر آخری گولی اور خون کے آخری قطرے تک لڑے۔ سپاہی شکیل شفقت شہید کا تعلق خانیوال سے ہے۔
سپاہی شکیل شفقت شہید 23 ستمبر 2023 کو شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کے خلاف بہاردی سے لڑتے ہوئے شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔ سپاہی شکیل شفقت شہید نے سوگواران میں والدین اور بہن بھائی چھوڑے۔
سپاہی شکیل شفقت شہید کے ورثاء نے اپنے احساسات کا اظہار کیا ہے۔
شہید کی والدہ کا کہنا تھا کہ "میرا بیٹا بہت ذہین اور خیال رکھنے والا تھا"۔ "میرے بیٹے کو بچپن سے ہی پاک فوج میں جانے اور ملک کی خدمت کرنے کا شوق تھا"۔ "مجھے بہت خوشی ہے کہ اللہ نے میرے بیٹے کو شہادت کی موت دی"۔
شہید کے والد کا کہنا تھا کہ "میرا بیٹا ہمیشہ کہتا تھا کہ ملک کے لئے جان قربان کرنی پڑی تو خوشی سے اپنی جان دونگا"۔ "میرے بیٹے نے کال کر کے بتایا کہ میں آپریشن پر جا رہا ہوں، میرے لئے دعا کرنا"۔ "میرے بیٹے نے ملک کی خاطر قربان ہو کر ہمارا سر فخر سے بلند کر دیا"۔
شہید کے دادا کا کہنا تھا کہ "میرا پوتا ہمیشہ کہتا تھا کہ قرآن پاک میں شہید کا بہت رتبہ ہے، دعا کریں کہ میں بھی یہ رتبہ حاصل کروں"۔شہید کی بہن کا کہنا تھا کہ "میرا بھائی بہت نڈر تھا، ہمیں اپنے بھائی پر فخر ہے"۔ "سب لوگ ہمیں شہید کے نام سے جانتے ہیں اور عزت کرتے ہیں"۔ "ہماری دعا ہے کہ اللہ ہمارے بھائی کی شہادت کو قبول کرے"۔
شہید کے بھائی کا کہنا تھا کہ "میرے بھائی نے ملک کے لئے لڑتے ہوئے اپنی جان دی ہے"۔
قوم ملک کے اس عظیم بیٹے کی قربانی کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ سپاہی شکیل شفقت کی شہادت آنے والی تمام نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے۔