ویب ڈیسک: فلپائن کے شہر مراوی کی یونیورسٹی میں قائم کیتھولک چرچ میں بم دھماکاسے4افرادہلاک ہوگئےجبکہ متعددافرادزخمی ہوگئے۔
غیرملکی میڈیاکےمطابق فلپائن کےدارالحکومت کےکیتھولک چرچ میں دعائیہ تقریب کےدوران بم دھماکا ہونےسے بھگدڑ مچ گئی اور لوگوں کی چیخ و پکار سے کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی۔بم دھماکاسےچارافرادہلاک ہوگئےجبکہ درجنوں افراد قدموں تلے کچلے جانے کے باعث زخمی ہوگئے۔
غیرملکی میڈیاکےمطابق ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ زخمیوں میں سے10 سے زائد کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
فلپائن کے صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر کا بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئےکہناتھا کہ حملے میں غیر ملکی دہشت گرد ملوث ہیں جنھیں ڈھونڈ کر کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔
خیال رہے کہ مراوی شہر پر2017 سے داعش کا قبضہ تھا تاہم فوجی کارروائیوں کے بعد5 ماہ قبل یہ قبضہ واگزار کروالیا گیا تھا اور اس دوران ہزار سے زائد داعش جنگجو ہلاک ہوگئے تھے۔
تاحال اس بم دھماکے کی ذمہ داری داعش سمیت کسی شدت پسند گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔