ایک نیوز نیوز: بغیر حجاب عالمی مقابلے میں حصہ لینے والی ایرانی کوہ پیما الناز رکابی کا ایران میں گھر مسمار کردیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق ایرانی کوہ پیما الناز رکابی نے رواں سال اکتوبر میں جنوبی کوریا میں کوہ پیمائی کے عالمی مقابلے میں بغیر حجاب شرکت کی تھی۔
ان کے اس عمل پر ایران میں مہسا امینی کی ہلاکت پر احتجاج کرنے والے مظاہرین نے انہیں سراہا تھا اور ہیرو قرار دیا تھا۔
بعد ازاں خاتون کوہ پیما نے وطن واپسی پر اپنے عمل پر معافی بھی مانگی تھی۔
رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں خاتون کوہ پیما کا گھر گراتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور اس ویڈیو میں الناز کے ایتھلیٹ بھائی بھی روتے نظر آئے۔
اس حوالے سے مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ الناز رکابی کی فیملی کے پاس گھر کی تعمیر کا پرمٹ نہیں تھا جس کے باعث مکان گرایا گیا۔
خیال رہے کہ ایران میں پولیس کی زیرحراست مہسا امینی دل کا دورہ پڑنے سے 16ستمبر کو انتقال کرگئی تھیں۔ 22 سالہ مہسا امینی کو تہران میں اسکارف نہ پہننے پر حراست میں لیا گیا تھا۔
مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ایران کے مختلف شہروں میں مظاہرے جاری ہیں، مظاہرین کا مطالبہ ہےکہ حجاب پر پابندی اور خواتین کے خلاف تشدد و امتیاز ختم کیا جائے۔
ایرانی انسانی حقوق گروپ کے مطابق مہسا امینی کی ہلاکت پر احتجاج کرنے والے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں 448 افراد ہلاک ہوچکےہیں جبکہ ایرانی فوجی حکام نے مظاہروں میں300 سے زائد افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔