ایک نیو:حید ر آباد میں کھیت میں داخل ہونے پر وڈیرے نے فائرنگ کرکے 10سالہ بچے کو قتل کردیا۔
لواحقین کے مطابق واقعے کو 24 گھنٹے گزر گئے تاحال ملزم گرفتار نہ ہوسکا ،بچے کے ورثا نے ٹنڈو محمد خان روڈ پر احتجاج کیا ،مظاہرین نے وڈیرے آغا زبیرکی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے ۔
مظاہرین کی جانب سے ملزمان پر پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما آغا سراج درانی کی جانب سے پشت پناہی کا الزام لگایا جا رہا ہے ۔
ڈی آئی جی حیدر آباد طارق دھاریجو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے ملزم آغا زبیر کی گرفتاری کیلئے چھاپے جاری ہیں، باقی ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے ، یہ کیس ایسا ہے اس میں کسی کی سفارش نہیں مانی جا سکتی، چھوٹے بچے کا قتل ہوا ہے آغا زبیر کو گرفتار کرنے کے لئے تمام کوششیں جاری ہیں ۔
ڈی آئی جی طارق دھاریجو نے بتایا آغا زبیر کی زمین میں ایک بکری چلی گئی جس نے کچھ پتے کھا لیے، طاہر اور اس کے والدین کے درمیان لڑائی ہوئی اور گولی بچے کو لگی،ڈی جو بھی واقع ہو اس میں پولیس کارروائی کرتی ہے بعد میں دونوں پارٹیاں صلح کر لیتی ہیں ۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر کا کہنا ہے وڈیرے کے کھیت میں بکریاں جانے پر ایک بچے کو قتل کرنا بہت دکھ کی بات ہے، کچے کا علاقہ ہو ،پکے کا علاقہ ہو ،یہ واقعات ایک تسلسل ہیں، وڈیرے کا معاملہ کچھ عرصہ چلتا ہے اور پھر دب جاتا ہے، یہ واقعات سفاکیت کو ثابت کر رہے ہیں، کوئی قانون، کوئی آئین ہے پولیس ان کو گرفتار کرتی ہےلیکن انصاف خرید لیاجاتا ہے، بہت افسوس کی بات ہے 21 ویں صدی میں اس طرح کے واقعات پیش آتے ہیں، چند وڈیروں نے پورے نظام کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔
رہنما پیپلز پارٹی نادر گبول کا واقع پر اظہارافسوس کرتے ہوئے کہناتھا بہت درد ناک واقع ہے، جتنی بھی مذمت کروں کم ہے، پیپلز پارٹی پورے پاکستان میں ا س طرح کے واقعات پر کام کرتی ہے، اس واقع کے پیچھے پشت پناہی کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، حکومت کا کام ہوتا ہے ملزم کو گرفتار کرنا، کیسز چلتے ہیں عدالت کے اندر،قانونی وجوہات کی وجہ سے ملزم بچنے میں کامیاب ہوتا ہے، 24گھنٹے سے پہلے ہی ملزم گرفتار ہو جائے گا، ایسے ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔