ایک نیوز نیوز:افغانستان کی طالبان حکومت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کے کابل میں آنے اور انکی موجودگی کے بارے میں کچھ نہیں جانتے تھے۔
طالبان حکومت کے بیان میں مزید کہا گیا کہ اسلامک امارات آف افغانستان نے انٹیلیجنس ایجنسیز کو القاعدہ کے سربراہ کی ہلاکت کے بارے میں مکمل تحقیقات کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ امریکا کی افغانستان میں کارروائی بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ہے اور اسکی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
اگر امریکا نے مستقبل میں ایسا کوئی قدم دوبارہ اٹھایا تو نتائج کی ذمہ داری اس پر ہو گی۔ طالبان نے اپنے بیان میں کہا کہ افغانستان کی سرزمین سے کسی ملک کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ امریکا سے دوحہ پیکٹ پر عمل کرے اور ایسی کارروائیوں سے باز رہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے 2 اگست کو ایمن الظواہری کی کابل کی ایک عمارت میں ایک ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعدایمن الظواہری القاعدہ کے سربراہ بنے تھے۔