ایک نیوز:امریکا کے دفتر سائنس اور ٹیکنالوجی پالیسی نے ناسا کو چاند کے مرکزی ٹائم ریفرنس سسٹم کی تشکیل دینے کی ہدایت کردی
او ایس ٹی پی سے جاری ہونے والے اعلامیے میں دفتر کی سربراہ اراتی پرابھاکر کا کہنا تھا کہ ان عوامل کے سبب زمین کے اعتبار سے بنائی گھڑیوں سے فی زمینی دن 58.7 مائیکرو سیکنڈ کم ہوں گے۔
ناسا کے پاس اس مشترکہ معیارِ وقت (جس کو اراتی پرابھاکر نے کوآرڈینیٹ لونر ٹائم، ایل ٹی سی کا نام دیا ہے) کو طے کرنے کے لیے 2026 تک کا وقت ہے۔ بعد ازاں اس گھڑی کو خلاء نورد، خلائی جہاز اور سیٹلائٹ استعمال کر سکیں گے۔
ناسا کے ٹاپ کمیونیکیشنز اینڈ نیویگیشن آفیشل کیون کوگِنز کا کہنا تھا کہ چاند کے لیے بنائی جانے والی ایٹمی گھڑی، زمین پر موجود گھڑی کے مقابلے میں مختلف طریقے سے چلے گی۔