ایک نیوز :اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں ایک فیصد کا اضافہ کر دیا۔
تفصیلات کےمطابق شرح سود 20 سے بڑھا کر 21 فیصد کر دیا گیا، سٹیٹ بنک کے فیصلے کے بعد شرح سود ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر آ گئی ۔اس قبل مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس ہوا ،اجلاس میں ملکی اور غیر ملکی اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا گیا سٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعلامیے میں کہاگیا کہ شرح سود بڑھانے کا مقصد افراط زر میں اضافے اور مالیاتی استحکام کو لاحق خطرات کو روکنا ہے، مارچ 2023 تک مہنگائی کی شرح 35.4 فیصد رہی توقع ہے کہ آئندہ دنوں میں مزید بڑہے گی۔
سٹیٹ بنک نے کہا کہ جاری کھاتے کا خسارہ اتنا کم ہوا ہے جس کی توقع نہ تھی،اس کی بڑی وجہ درآمدات کو قابلِ لحاظ حد تک محدود کرنا ہے،توازنِ ادائیگی کی مجموعی پوزیشن بدستور دباؤ میں ہے،زرِمبادلہ کے ذخائر اب بھی پست سطح پر ہیں،آئی ایم ایف کے نویں جائزے کی تکمیل کے لیے خاصی پیش رفت ہوئی۔