ایک نیوز: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ 3 رکنی بنچ کے فیصلے پر دکھ اور افسوس کا اظہار ہی کرسکتا ہوں۔اس فیصلے سے ملک میں سیاسی اور آئینی بحران مزید سنگین ہوجائے گا۔چیف جسٹس سے اپیل ہے اپنے گھر کو ٹھیک کریں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ الیکشن التوا کیس پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر دکھ اور افسوس کا ہی اظہار کیا جا سکتا ہے۔ سیکورٹی و معاشی کے ساتھ سیاسی اور قانونی بحران بھی شامل کردئیے گئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے حکومت کی تمام درخواستوں کو مسترد کردیا۔ حکومتی اتحاد سپریم کورٹ کے معاملات سے مطمئن نہیں۔از خود نوٹس چار تین سے خارج ہوا تھا۔ انتہائی اہم معاملے کوحل کرنے کے لیے فل کورٹ اجلاس کا مطالبہ کیا تھا۔ ابہام دور کرنے کے لیے فل کورٹ کو بٹھایا جاتا۔میں نے چیف جسٹس سے استدعا کی تھی عدالت کو اکٹھا رکھیں۔
وزیر قانون نے مزید کہا کہ چیف جسٹس نے قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے پر 6 رکنی بنچ بنادیا۔ فیصلے سے متعلق 6 رکنی بنچ بننا اٹارنی جنرل کے موقف کی تائید ہے۔پہلے 3 رکنی بنچ کا فیصلہ رد کیا پھر اسی فیصلے پر 6 رکنی بنچ بنادیا گیا۔چیف جسٹس سے اپیل ہے اپنے گھر کو ٹھیک کریں۔
وزیر قانون نے سوال کیا کہ سینئرججزکوعدالتی معاملات سےکیوں الگ رکھاجاتاہے؟ چیف جسٹس سے درخواست ہے معاملات کے حل کے لیے فل کورٹ اجلاس بلایا جائے۔ ادارے کو متحد کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ ترازو کے پلڑے برابر ہوں گے تو قانون اور انصاف کا بول بالا ہوگا۔