ایک نیوز:پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا، سپریم کورٹ کے باہر بدنظمی کے باعث اعظم نذیر تارڑ کو داخلے سے روک دیا گیا ۔وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نےکہا کہ اگر کچھ غلط ہوا تو ایمرجنسی بھی لگا سکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق رانا ثناءاللہ نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا موقف پوری قوم کی آواز ہے، سارے حربے ناکام ہونے پر عمران خان نے اسمبلیاں توڑیں، سیاسی عدم استحکام سے ملک معاشی بحران کا شکار ہوا۔ انصاف ہوتا نظر آنا چاہئے، فیصلہ ایسا ہونا چاہئے جس سے معاملات آگے کی جانب بڑھتے نظر آئیں۔
لیگی رہنما نے کہا کہ 2صوبائی اسمبلیوں کے پہلے انتخابات ملک کو انارکی کی جانب دھکیلیں گے، پورے ملک میں ایک ہی روز انتخابات ہونے چاہئیں۔ فل بینچ کا مطالبہ ہر طرف سے آ رہا ہے،فل بینچ کا مطالبہ ماننے میں کیا حرج ہے،معزز ججز کی ذات کا احترام ہے،یہ فیصلہ ملک میں سیاسی بحراں کے خاتمے کا باعث بننا چاہیے،پی ٹی آئی نے بھی کہا ہے فل بینچ پر کوئی اعتراض نہیں،جمہوریت ہی ملک کے مسائل کا حل ہے۔ فوج کی بجائے طاقت کا منبع سیاسی ادارے ہیں۔ سیاسی اداروں کو طاقت کا منبع بنانے کیلئے نئے سماجی معاہدے کی ضرورت ہے۔ عمران خان کی وجہ سے ملک شدید معاشی بحران کا شکار ہوا۔ عدالتی بحران کی بنیاد فتنہ خانہ نے ڈالی۔
صحافی نے رانا ثناءاللہ سے سوال کیاکہ کیا ایمرجنسی کا آپشن ہے؟
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آئین میں ایمرجنسی کا آپشن درج ہے اور آئین میں وہ آرٹیکل موجود ہے۔
وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہم نے اگر پیدا کرنا ہوتا تو بہت پہلے ہوجاتا۔