ایک نیوز:وفاقی وزیر ا برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے بجٹ کا بڑا حصہ قرضوں پر چل رہا ہے ۔
تفصیلات کےمطابق وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین احسن اقبل چوتھی بار ڈپٹی چیئر مین کا عہدہ ملنے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا ۔
اس موقع پر احسن اقبال کا کہنا ہے یہ اجلاس ترقیاتی منصوبوں کے حولے سے انتہائی ہم ہے ، جس میں ایک ارب سے اوپر کے منصوبوں کی منظوری دی جا رہی ہے ، 2018 تک پاکستان کا ترقیاتی بجٹ 1000 ارب تھا ، آج چھ سال بعد 1000 ارب پر بھی لانا مشکل ہو گیا ہے ، معاشی مسائل کی وجہ سے ترقیاتی بجٹ سکڑ رہا ہے ، پائیدار ترقی، روپے کی قیمت اور معاشی استحکام کے لیے سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہو گا ، بجٹ کا بڑا حصہ قرضوں پر چل رہا ہے ،ہمیں ٹیکس نیٹ اوردستیاب ملکی وسائل سے آمدنی میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا خوش آئند ہے کہ حکومت کی کوششوں سے مہنگائی کی شرح 35 فیصد سے کم ہو کر ساڑھے 9 فیصد ہو گئی ہے ، 800 ارب کی تنخواہوں اور 1000 ارب کی پنشن اور پھر مختلف سبسڈیز سمیت دوسرے اخراجات بھی انہی وسائل کے ذریعے پورے کرنے ہیں ، میری تمام صوبوں اور وزارتوں سے درخواست ہے کہ وہ منصوبے بناتے وقت کمال ،احتیاط اور ذمہ داری کا مظاہرہ کریں ، پی سی ون بناتے وقت معیار پر سمجھوتہ نہ کریں، کوئی بھی منصوبہ بناتے وقت قومی ترجیحات کو مد نظر رکھا جائے، متعلقہ افسران نا مکمل پی سی ون کو بغیر کسی تاخیر کے متعقلہ وزارتوں کو واپس لٹا دیں ۔