ایک نیوز:بی این پی کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان سردار اختر مینگل نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کااعلان کردیا۔
سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ آج تک کوئی اردو بولنے والا، پشتو بولنے والا، بلوچی یا کوئی بھی مارا گیا ہے ان کے قاتل عدالتیں ہیں جو انصاف فراہم نہیں کرتی،سب سے بڑے قاتل وہ سیاست دان ہیں جنہوں نے سیاست کو کاروبار کے لیے استعمال کیا۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ23 جولائی 2023 کو پی ایم ہاوس میں ایک میٹنگ تھی، اس میں میں نے کہا کہ اگر میری سیاست کی آپ کو ضرورت نہیں تو ہم کنارہ کر لیں گے پھر میرے کارکنان جہاں بھی جائیں، جس بھی پارٹی میں جائیں اس کا کوئی ذمہ دار نہیں،اس سیاست سے بہتر ہے میں پکوڑے کی دکان کھول لوں۔
سردار اختر مینگل نے مزید کہا کہ مجھے نصیحت کرنے والے شخص کی وفات ہو چکی،ان کی تدفین چھوڑ کر میں یہاں بات کرنے آیا لیکن ہمیں نہیں سنا گیا،آج میں اسمبلی سے استفی کا اعلان کرتا ہوں،یہ اسمبلی ہماری آواز کو نہیں سنتی تو اس اسمبلی میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں، 65 ہزار ووٹرز مجھ سے ناراض ہونگے لیکن میں ان سے معافی مانگتا ہوں۔