ایک نیوز:نگران حکومت کو ترقیاتی فنڈز روکنے کااختیار نہیں، پیپلزپارٹی نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کرترقیاتی اسکیم فنڈز کو منجمد کرنے کے فیصلے کو واپس لینے کی درخواست کردی۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر تاج حیدر نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عوامی فلاح و بہبود کی ترقیاتی اسکیموں کے فنڈز کو منجمد کر دیا گیا ہے۔
خط کے متن میں کہا گیا کہ عوام بدترین لوڈشیڈنگ اور مہنگے بلوں کا سامنا کر رہے ہیں، سولر پینلز کی فراہمی کی اسکیم کے فنڈز کو منجمد کرنا تعجب انگیز ہے۔الیکشن ایکٹ کے تحت نگران حکومت جاری ترقیاتی اسکیموں کو نہیں روک سکتی، غیر متوقع ہے کہ نگران حکومت کے بجائے الیکشن کمیشن نے فنڈز روکے، الیکشن کمیشن نے فلاح وبہبود کی اسکیموں کے فنڈز روک کرغیرآئینی قدم اٹھایا۔سیلاب متاثرین کے لیے 20 لاکھ گھروں میں سے 50 ہزار گھر3 ماہ میں تعمیر کیے، سیلاب متاثرین کو ان کے گھروں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ ہمارے بازار بند ہیں، بجلی کے بل جلائے جارہے ہیں، عوام سڑکوں پر ہیں اور ایسے نتائج موجودہ غلط پالیسیوں کے ہیں، ترقیاتی اسکیم کے تحت سندھ میں 21 لاکھ گھروں میں سولر پینلز لگنا ہیں۔ منجمد فنڈز جاری کر کے ہم اپنے عوام کو اندھیروں سے روشنیوں میں لاسکتے ہیں؟ آئینی مباحثے سے ہٹ کر بھی ترقیاتی اسکیموں کا ایک انسانی پہلو ہوتا ہے، ترقیاتی اسکیموں کا ایک انسانی پہلو ہماری اولین ترجیح ہونا چاہیے۔