ایک نیوز نیوز: عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست کیلی فورنیا کا ایک ہزار ایکڑ سے زیادہ رقبہ آگ کی لپیٹ میں ہے۔ متعدد عمارتیں آگ کی زد میں ہیں جبکہ فائر ڈیپارٹمنٹ نے خبردار کیا ہے کہ آگ خطرناک رفتار سے پھیل رہی ہے۔
کیلی فورنیا میں ویڈ، لیک شسٹینا اور ایج ووڈ کے علاقہ مکینوں کو گھر لازمی خالی کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں، مقامی ہائی سکول میں موجود بچوں کو بھی بس کے ذریعے حفاظتی مقام پر پہنچایا گیا ہے۔ جانورں اور مویشیوں کو آگ سے محفوظ رکھنے کے لیے عارضی شیلٹر قائم کر دیے گئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق انخلا کے احکامات میں کہا گیا ہے کہ ’زندگیوں کو فوری خطرہ ہے اور یہ قانونی حکم ہے کہ علاقہ فوراً چھوڑ دیا جائے۔ قانونی طور پر یہ علاقہ عوام کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔‘
ریاست کیلی فورنیا، نیواڈا اور ایری زونا میں درجہ حرارت شدید حد تک بڑھنے کے بعد جنگلات میں آگ لگی ہے۔ موسم کا حال بتانے والی قومی سروس کے مطابق ملک کے مغربی علاقوں میں ستمبر کے آغاز میں بھی گرمی کی شدت برقرار ہے، درجہ حرارت میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو دیگر علاقوں میں بھی متوقع ہے۔
کیلی فورنیا کی شمالی کاؤنٹی سسکیو میں گزشتہ چند سالوں سے آگ بھڑکنے کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔ سسکیو کا علاقہ بڑے جنگلات پر مشتمل ہے جبکہ یہاں آبادی قدرے کم ہے۔
سال 2014 میں سسکیو کاؤنٹی کے علاقے ویڈ میں 150 سے زیادہ عمارتیں آگ کی لپیٹ میں آ کر تباہ ہوگئی تھیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ یعنی زمین کے اوسط درجہ حرارت میں اضافے سے موسم میں شدت پیدا ہو رہی ہے۔