اسلام آباد میں ماڈرن جیل کی جلد از جلد تکمیل کیلیے کمیٹی تشکیل 

منصوبے پر اب تک 2 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں
کیپشن: منصوبے پر اب تک 2 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں
سورس: google

ایک نیوز نیوز: اسلام آباد کے سیکٹر ایچ 16 میں جدید جیل پر کام جاری ہے جسے جلد مکمل کر لیا جائے گا جس سے ضلعی انتظامیہ اور کیپٹل پولیس کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ماڈل جیل کی تعمیر کا منصوبہ 20 جولائی کو 3.9 بلین روپے کی لاگت سے منظور کیا گیا تھا۔ قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے اس کی منظوری دی تھی۔

9۔3 ارب روپے سے زائد منصوبے پر اب تک 2 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں 

ذرائع کے مطابق اس سال پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں 350 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے جیل منصوبے کا جائزہ لینے اور اس کی جلد از جلد تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی سربراہی میں 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

اس وقت اڈیالہ جیل میں اسلام آباد کے حصے کے قیدی ہیں کیونکہ دارالحکومت میں کوئی جیل نہیں ہے۔

آئی سی ٹی انتظامیہ کی جانب سے بھی اپنی جیل کا مطالبہ کیا گیا ہے کیونکہ عدالتی سماعتوں کے بعد قیدیوں کو راولپنڈی لے جانے اور وہاں سے لے جانے میں پولیس کومشکلات کا سامنا ہے۔

اسلام آباد جیل کمپلیکس موٹر وے کے قریب سیکٹر میں 90 ایکڑ پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ زیر تعمیر جیل میں 2,000 قیدی رہائش پذیر ہوں گے اور 22 بستروں پر مشتمل ہسپتال،

 جیل کے عملے کے بچوں کے لیے سکول، مسجد، لائبریری، آڈیٹوریم، الگ الگ سیل اور خواتین اور کم عمر قیدیوں کے لیے علیحدہ بیرکیں ہوں گی۔ اس کمپلیکس میں جیل اہلکاروں کے لیے تربیت کی سہولت بھی ہوگی۔