ایک نیوز نیوز: دی امریکن پاکستانی پبلک افیئرز کمیٹی (اے پی پی اے سی) نے کانگریس اور بائیڈن انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان میں سیلاب متاثرین کی امداد کیلیے 13 ارب ڈالر کا پیکج دیا جائے تاکہ تاریخ کے خطرناک ترین سیلاب کی تباہ کاریوں سے پاکستانی عوام نمٹ سکے۔
یاد رہے کہ پاکستان میں سیلاب متاثرین کی تعداد 33 ملین سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ پاکستان میں رواں سال مون سون کا غیرمعمولی سیزن رہا ہے۔ جس میں ہونے والی بارشوں نے پاکستان میں تباہی مچا رکھی ہے۔
اٹلانٹک کونسل کے تخمینے کے مطابق ابھی تک سیلاب سے 5 اعشاریہ 2 ارب ڈالر تک کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ دوبارہ تعمیرات کیلئے 7 اعشاریہ 9 ارب ڈالر درکار ہوں گے۔ کونسل کی جانب سے ایک پریس ریلیز میں یہ بتایا گیا ہے۔
پریس ریلیز کے مطابق پاکستان کو فوری طور پر 17 ارب ڈالر جب کہ دو سال میں 30 ارب ڈالر بحالی کیلیے درکار ہوں گے۔ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان میں مزید سیلاب جیسے مسائل آنے کا بھی اندیشہ ہے۔ اس وقت پاکستان مجموعی طور پر دنیا میں گرین گیس کی کھپت کا ایک فیصد سے بھی کم دے رہی ہے۔
کمیٹی کے چیئرمین اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ پاکستان کے مجموعی رقبے کا تیسرا حصہ اس وقت پانی میں ڈوبا ہوا ہے جس کی وجہ سے پاکستان تاریخ کے مشکل ترین وقت سے گزر رہا ہے۔ اس حوالے سے بائیڈن انتظامیہ کو کانگرین کی جانب سے ایک خط لکھا گیا ہے جس میں سیلاب متاثرین کی ہنگامی بنیادوں پر مدد کی اپیل کی گئی ہے۔