ویب ڈیسک:پاکستان تحریک انصاف کے 4 اکتوبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک پر اور 5 اکتوبر کو مینار پاکستان گراؤنڈ میں ہونے والے احتجاج کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے تیاریاں شروع کی جاچکی ہیں، مینار پاکستان گراؤنڈ کے اطراف میں ابھی سے ہی کنٹینرز پہنچا دئیے گئے ہیں، جبکہ پولیس کی نفری بھی تعینات کردی گئی ہے، دوسری جانب اسلام آباد سے 412 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج سے قبل مری روڈ اور فیض آباد میں مزید کنٹینرز پہنچ گئے ہیں، جبکہ احتجاج کے باعث اسلام آباد کے داخلی راستوں کو مکمل بند رکھا جائے گا۔
صوابی، ہارون آباد، برہان، جی ٹی روڈ ، براہمہ بہتر، واہ کینٹ اور میاں خان کے مقامات پر موٹرویز بھی بند کر دی گئی ہیں، ریسٹ ایریا میں ہیوی مشینری پہنچ گئی ہے جبکہ فائر برگیڈ، موبائل کرینز، ایمبولینس بھی پہنچا دی گئی ہیں۔
خیبرپختونخوا سے آنے والے تمام راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیئے گئے ہیں، موٹروے ایم ون چار مقامات جی ٹی روڈ، اٹک خورد، حسن ابدال، چسکاپوانٹ پر مکمل بند ہے، جبکہ سی پیک کو بھی مختلف مقامات سے سیل کردیا گیا ہے، ضلع بھر کے داخلی خارجی راستے بند ہونے سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
اسلام آباد پولیس نے بھی احتجاج سے قبل گرفتاریاں شروع کر دی ہیں، پولیس نے شہر بھر سے مالشیے، بھکاری، موٹر سائیکل سوار سمیت اسلام آباد آنے والے 412 افراد گرفتار کر لئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان بستیوں سے بھی کاوروائی کر 60 کے قریب افغان شہریوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ تمام افراد کو بہارہ کہو، ترنول، سنگجانی سے گرفتار کیا گیا، اسلام آباد پولیس کا دعویٰ ہے گرفتار تمام افراد تحریک انصاف کے کارکنان ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرہن سے کیل لگے ڈنڈے، غلیل اور کنچے بھی برآمد کر لیے گئے۔
مظاہرین کی گرفتاری کے بعد سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے، آج رات سے ریڈ زون میں رینجرز کو تعینات کر دیا جائے گا۔