پوری قوم نوازشریف جیسے نجات دہندہ کو ویلکم کرنے کیلئےمنتظر ہے : رانا ثناءاللہ

 پوری قوم نوازشریف جیسے نجات دہندہ کو ویلکم کرنے کیلئےمنتظر ہے : رانا ثناءاللہ

ایک نیوز: سابق وزیر داخلہ اور رہنما مسلم لیگ ن رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ پوری قوم اپنے لیڈر نوازشریف جیسے نجات دہندہ کو ویلکم کرنے کےلیے منتظر ہے ۔

رپورٹ کے مطابق لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ن لیگ نوازشریف کو 21اکتوبر کو خوش آمدید کہنے کےلئے پوری طرح تیار ہے۔نواز شریف نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا۔پوری قوم اپنے لیڈر نوازشریف جیسے نجات دہندہ کو ویلکم کرنے کےلیے منتظر ہے کیونکہ وہ قوم کو بحرانی کیفیت سے نکال سکتے ہیں۔نواز شریف ایک عزم کے ساتھ پاکستان آ رہے ہیں، وہ مینار پاکستان میں جلسے سے خطاب کریں گے، پورے پاکستان سے پارٹی کارکنان مینار پاکستان پہنچیں گے۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ کوئی شک نہیں پاکستان مشکل کا شکار ہے، معاشی طور پر ہم تباہی کے دھانے پر کھڑے ہیں، فتنےکی حکومت ختم نہ کرتے تو ملک تباہ ہو چکا ہوتا۔پونے 4 سال انتقامی سوچ نہ ہوتی تو آج یہ حال بھی نہ ہوتا۔ انتقامی سوچ نے ہی ملک کو دلدل میں دھکیلا، پونے 4 سال کہا گیا کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔ معاشی طورپر تباہی کے دہانے پر کھڑے ہیں اپریل میں ڈیفالٹ کر چکے ہوتے اگر فتنے کو باہر نہ نکالتے۔اٹھائیس جولائی 2017ء کو جوڈیشل اسٹیبلشمنٹ بابا رحمتے نے نوازشریف کو اقتدار سے نکالا اور ملک کو بحران میں مبتلا کردیا،پاکستان خوشحال ہوگا تو سب کچھ ہوتا رہے گا۔ فتنے کی حکومت کو نہ نکالا جاتا تو پاکستان ڈیفالٹ کر چکا ہوتا،میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا،اسی بات نے پاکستان کا بھٹہ بٹھا دیا۔کسی کو این آراونہیں دوں گا4سال اسی بات کی گردان ہوتی رہی۔یک شخص اپنی کرتوتوں کی وجہ سے جیل میں ہے،ہم نے تو کسی شخص پر چرس کے ٹرک کا مقدمہ نہیں بنایا۔

نواز شریف قوم کو امید دلائیں گے اور امید کو یقین میں بدلنے کے لئے راستے کا تعین کریں گے۔ جب 98ء میں مشکل وقت آیابھارت نے ایٹمی دھماکے کئے کہاگیا مسلم ملک ایٹمی طاقت نہیں بن سکتا تو اس وقت کے وزیر اعظم نوازشریف نےدھماکے کئے تو جشن منایا گیا۔جب دہشت گردی کی وجہ سے مساجد و بازار محفوظ نہیں تھے تو اس وقت نوازشریف نے دہشتُگردی سے قوم کو نجات دی۔  پاکستان کے سب سے بڑے دفاع کے ادارے کے اندر بغاوت کی کوشش کی گئی، جنہوں نے ہمارے خلاف کارروائی کی،فکر نہ کریں وقت آنے پر تمام معاملے سیٹل ہونگے۔ اگر ترقی کا راستہ نہ روکا ہوتا تو پاکستان جی ٹوئنٹی کی صف میں آ جاتا۔ نئے پاکستان کا تجربہ نہ کیا جاتاتو سی پیک2022میں مکمل ہو چکا ہوتا۔

ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اپنے بیان کی وضاحت کئی بار کر چکے ہیں، البتہ ہم نے کسی کے خلاف کوئی مقدمہ بنایا اور نہ مدعی بنے۔