ایک نیوز: مودی حکومت تنقید برداشت نہ کرسکی ، اپوزیشن کا مؤقف دینے پر ڈیجیٹل میڈیا کے خلاف ملک گیر آپریشن ،چھاپے، درجنوں صحافی گرفتار، کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ اور موبائل فون ضبط کرلئے گئے۔
دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے راجدھانی دہلی اور ملحقہ این سی آر میں نیوز کلک ویب سائٹ کے صحافیوں کے احاطے پر چھاپہ مارا ہے۔ یہ کارروائی غیر ملکی فنڈنگ کے معاملے میں یو اے پی اے کے تحت کی جا رہی ہے۔ اسپیشل سیل نے صبح دہلی، نوئیڈا اور غازی آباد میں بیک وقت چھاپے مارے۔
Visuals of Delhi Police Special Cell officials arriving at 'NewsClick' office in the national capital. pic.twitter.com/A90T45SERM
— Press Trust of India (@PTI_News) October 3, 2023
بتایا جا رہا ہے کہ 30 سے زائد مقامات پر ایک ساتھ چھاپہ مار کارروائی جاری ہے۔ اس دوران کچھ لوگوں کو حراست میں بھی لیا گیا ہے، جنہیں خصوصی سیل میں لایا گیا ہے جبکہ اے این آئی نے گرفتاری کی تردید کی ہے۔
NIA's Co-Ordinated Raids on Rights Activists Across 62 Locations in Andhra, Telangana
— Seema Chishti (@seemay) October 3, 2023
Devices/literature belonging to functionaries, lawyers of Indian Association of People & Human Rights Forum, and various other rights bodies seized @sukanyashantha https://t.co/LJBf5WPTAn
چھاپے کے دوران دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے لیپ ٹاپ اور موبائل فون جیسے کئی الیکٹرانک ثبوت ضبط کیے ہیں۔ اس کے علاوہ ہارڈ ڈسک کا ڈیٹا بھی لیا گیا ہے۔ کئی فائلیں بھی قبضے میں لے لی گئی ہیں۔ آج تک کو موصول ہونے والی خصوصی معلومات کے مطابق دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے اس معاملے میں یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ دہلی پولیس کی اس کارروائی کے بعد صحافی ابھیسار شرما نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ دہلی پولیس نے ان کے گھر سے ان کا لیپ ٹاپ اور فون لے لیا ہے۔
Police raids and questioning of well known journalists for alleged terror financing/UAPA is clearly a new low for the #motherofdemocracy
— M K Venu (@mkvenu1) October 3, 2023
اسپیشل سیل کے 100 سے زیادہ پولیس اہلکار یو اے پی اے کے تحت جاری اس چھاپے میں شامل ہیں۔ چھاپے کے دوران اسپیشل سیل کے ساتھ پیرا ملٹری فورس کے اہلکار بھی موجود تھے۔ چھاپہ ختم ہونے کے بعد دہلی پولیس پریس کانفرنس کر سکتی ہے۔ فی الحال تمام سینئر افسران کو چھاپے پر توجہ مرکوز کرنے کو کہا گیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ یو اے پی اے اور آئی پی سی کی دیگر دفعات کے تحت 17 اگست کو دہلی پولیس کی طرف سے خفیہ ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ اس ایف آئی آر میں دو گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے اور مجرمانہ سازش کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔