بشری بی بی کی عمران خان کی سکیورٹی کیلئے دائر درخواست سماعت کیلئے مقرر

بشری بی بی کی عمران خان کی سکیورٹی کیلئے دائر درخواست سماعت کیلئے مقرر

ایک نیوز: اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سکیورٹی سے متعلق درخواست اعتراضات دور کرتے ہوئے 5 اکتوبر کو سماعت کے لئے مقررکردی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق نے بشریٰ بی بی کی عمران خان کی جیل میں سکیورٹی اورتحفظ کے لئے دائر درخواست پر اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔بشریٰ بی بی کے وکیل لطیف کھوسہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ درخواست پر اعتراض لگایا گیا ہے، آپ کی درخواست میں استدعا کیا ہے؟ لطیف کھوسہ نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، ان پر وزیرآباد میں بھی حملہ ہوچکا ہے، جیل میں سکیورٹی اورحقوق کے تحفظ کیلئے درخواست دائرکی ہے۔جس پر عدالت نے رجسٹرارآفس کے اعتراضات دورکرتے ہوئے درخواست 5 اکتوبر کو سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔

https://www.pnntv.pk/02-Oct-2023/51619

بشری بی بی کی درخواست پر سماعت کے بعد وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ بشری بی بی کی درخواست پر آج سماعت ہوئی ہے،چیف جسٹس نے اعتراضات دور کرتے ہوئے پرسوں سماعت مقرر کرنے کا کہا ہے۔چیف جسٹس نے پوچھا کہ آپ کی استدعا کیا ہے درخواست میں،چیف جسٹس کو بتایا کہ چیرمین پی ٹی آئی کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کو رکھا ہوا ہے۔چیئر مین پی ٹی آئی کے پاس اتنی بھی جگہ نہیں کہ وہ اپنے پاؤں سیدھے کر سکیں، چیرمین پی ٹی آئی کو کل ایک سیل سے دوسرے سیل منتقل کیا گیا ہے اور باہر سکیورٹی کا پہرا لگا دیا گیا ہے۔چیرمین پی ٹی آئی کے پولیٹکل گراف کو منہدف کر نہیں سکتے وہ آئے روز بڑھ رہا ہے۔پی ڈی ایم حکومت کا جو تسلسل تھا وہ چیر حکومت نے رکھا ہوا ہے،ایک شخص کہتا ہے جنوری میں الیکشن نہیں ہونا چاہئیے،نائب کہتا ہے پہلے معیشت بہتر ہوگی پھر الیکشن ہونے چاہئیں/انکا لمبا پروگرام ہے کئیر ٹیکر یا چیر ٹیکر یہ بیٹھے رہیں اور الیکشن نہ ہوں۔

سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ لندن والے کہتے ہیں 21 کو آئیں گے اور جب یہ جلسہ کرتے ہیں تو کارنر میٹنگ سے بھی کم افراد ہوتے ہیں۔ایک گلی میں یہ چھوٹی جلسی کرتے ہیں اور اس میں بھی چور چور کے نعرے لگتے ہیں  انکو لاہور میں ایک سیٹ بھی نہیں ملنی یہ پاکستان کیا کرنے آرہے ہیں۔