سینیٹ :ٹرانسجنڈر ایکٹ میں ترامیم کے 2بل پیش ،حکومت ، اپوزیشن آمنے سامنے

Oct 03, 2022 | 19:33 PM

ایک نیوز نیوز :ٹرانس جینڈر ایکٹ 2022 میں مزید ترامیم کے 2 بل سینیٹ میں پیش کر دئیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں سینیٹر محسن عزیز اور پیر صابر شاہ کی طرف سے ٹرانس جینڈر ایکٹ میں ترامیم کے بل ایوان میں پیش کیے گئے۔دوسری جانب ایوان بالا میں پاکستان میڈیکل ڈینٹل کونسل کی ازسر نوتشکیل کے بل پر اپوزیشن اور حکومت آمنے سامنے آ گئی ،اپوزیشن نے بل کی دیگر ترامیم کو کمیٹی سے پاس نہ کروا کر ڈائریکٹ ایوان سے پاس کرانے پر شدید احتجاج کیا اور چیئرمین سینٹ کو آگاہ کیا کہ یہ روایت بہت غلط ہوگی،یہ بل نالائق طالب علموں کو ڈاکٹر بنانے کا بل ہے ،جبکہ حکومت نے کہا کہ بل کو ایوان سے پاس کرایا جا سکتا ہے۔

چیئرمین سینٹ نے شق وار بل پاس کرانا شروع کیا تو اپوزیشن نے شور شرابہ کرنا شروع کردیا،ایوان نعروں ،نامنطور،نامنظور سے گونج اٹھا۔چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے صحت ہمایوں مہمند نے کہا کہ یہ بل کمیٹی میں پیش ہوا تھا،اس وقت وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ جو بھی ترامیم آئی ہیں میں انکو قبول کر رہا ہوں ،تو اس وقت انہوں نے کہا بس ووٹ کریں، وسیم شہزاد نے کہا کہ ایوان کو پرچیوں پر نہ چلائیں ،خدا را کچھ تو قانون رہنے دیا جائے،تاہم ڈینٹل کونسل کے بل کو پاس کروا لیا گیا۔دوسری جانب سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے فیڈرل گورنمنٹ ٹیچنگ انسٹیوٹ ایکٹ 2021کی منسوخی اور 2022بل کی تحریک پیش کی جس کو اپوزیشن جماعت نے زوردار انداز میں مخالفت کی تاہم چیئرمین سینٹ نے تحریک منظور کر لی،اس موقع پر شق وار منظوری کا مرحلہ شروع ہو اتو اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ اس بل کو کسی صورت پاس نہیں ہونے دیں گے ،اس بل کو کمیٹی میں بھیجا جائے تاکہ ایوان کا مذاق نہ بنایا جائے ۔

سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ کمیٹی میں ہماری سنی نہیں ،اس لیے اوپن ہاؤس لیکر آئے،سینیٹر دلاور خان نے کہا کہ اگر ایوان کو اسی طرح چلانا ہے تو یہ مناسب نہیں ،وزیر صحت قادر پٹیل نے کہا کہ چیئرمین کمیٹی نے ایک جملہ میں کہا کہ اس پر کوئی بحث نہیں ہوئی اور یہ اجلاس اڑھائی بجے سے لیکر سات بجے تک اجلاس چلا،میری التماس ہے جب اتنے گھنٹے اجلاس چلا تو کیا ہوتا رہا،میں موجود تھا اور اس وقت ہر شق پر تفصیل سے بات کی گئی اور عرق ریز ی سے بات ہوئی،اور میری گزارش ہے کہ اس بل کو ٹیک اپ کیا جائے ۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ یہ فریش ترمیم ہیں ،اس کو پڑھے بغیرکسے پاس کر سکتے ہیں،جب انکے پاس کمیٹی اور ایوان میں اکثریت ہے تو پھر انکو مسلہ کیا ہے ،سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ پی ایم ڈی سی بہت زیادہ متنازعہ ہو گیا ہے ،اور پہلے والا معاملہ بھی وہ بھی متنازعہ تھا،یہ اجارہ داری تھی،سلیم مانڈوی والا نے جو الفاظ ادا کیے وہ کسی صورت قبول نہیں ،اس ایوان کے تقدس کو پامال نہیں ہوناچاہیے،ہمارا کام اچھا قانون بنانا ہے ،پہلے بھی سینٹ کی بدنامی ہو رہی ہے کہ مخنث بل پر ،سیاسی اختلافات بھلا کر بچوں کے مستقبل کا سوچا جائے،پی ایم ڈی سی ،پی ایم سی کے درمیاں بچوں کو نہ گھسیٹاجائے ،اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ایک ترمیم نہیں بلکہ ایک جتھہ ہے ،اور یہ پاس کیا گیا تو یہ غلط روایت ہوگی۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2022-10-03/news-1664811524-4146.mp4

مزیدخبریں