ایک نیوز نیوز: آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی ہے۔ جس میں وزیر قانون و سیاحت فہیم اختر ربانی نے سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر پر موبائل دے مارا۔
رپورٹ کے مطابق اپوزیشن اور حکومتی اراکین ایوان میں گھتم گتھا ہوگئے جس کے بعد اسپیکر نے اجلاس کل دس بجے تک ملتوی کرکے وزیر حکومت کو اپنے چمبر میں طلب کر لیا ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ نون کے کارکن بڑی تعداد میں اسمبلی بلڈنگ پہنچ گئے ہیں۔ جس مٰیں راجہ فاروق حیدر پر حملہ کرنے والے ممبر اسمبلی کو حوالے کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مطالبہ کیا گیا ہے کہ اگر تین بجے تک فہم ربانی نے معافی نہ مانگی تو نتائج کی ذمہ داری اس پر ہو گی۔ مظاہرین نے اسمبلی گیٹ کے سامنے احتجاج دروازہ کھولنے کے کوشش بھی کی۔ اسمبلی کے باہر بھاری تعداد میں پولیس پہنچ گئی ہے اور کمشنر ڈپٹی کمشنر سمیت تمام انتظامیہ موقع پر موجود ہے۔
مسلم لیگ نون کے کارکنوں نے کوہالہ مظفرآباد شاہراہ دلائی کے مقام سے احتجاج کرکے بند کردی ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ فہیم اختر ربانی کو معافی مانگے بغیر مظفرآباد سے واپس نہیں جانے دیں گے۔