ایک نیوز نیوز: میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران کی معروف درسگاہ شریف یونیورسٹی کے طلبا اور پولیس کے درمیان جھڑپیں دیکھنے میں آئی ہیں۔
رپورٹس کےمطابق شریف یونیورسٹی کے طلبا کی ایک بڑی تعداد اس وقت کیمپس کی کار پارکنگ میں پھنسی ہوئی ہے۔
سوشل میڈیا پر اس حوالے سے ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں پہلے گولیاں چلنے کی اطلاعات سامنے آئی اور طلبا کو سکیورٹی فورسز سے دور بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ بظاہر گولیوں کی طرح کی آوازیں دور سے سنی جا سکتی ہیں۔
BREAKING: Security forces have surrounded Sharif University in Tehran and there are reports of live ammunition.
— Wall Street Silver (@WallStreetSilv) October 3, 2022
Demonstrations have resumed in intensity since yesterday in Iran with strike movements in several universities in the country ????
????sound???? pic.twitter.com/dJX3p5hrPF
ایک اور ویڈیو میں دیکھا گیا ہے کہ موٹر سائیکلوں پر سوار سکیورٹی اہلکار ایک ایسی گاڑی پر فائرنگ کر رہے ہیں جس میں سوار شخص ویڈیو بنا رہا ہے۔ ایران ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ ایران میں حالیہ مظاہروں کے نتیجے میں 133 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
Students flee for their lives at Sharif University in Tehran!
— Yashar Ali ???? یاشار (@yashar) October 2, 2022
Please do not give up on the people of Iran...they need you more than ever!
Please keep tweeting, posting, and retweeting! #MahsaAmini #ZhinaAmini pic.twitter.com/GCgtw0zvOT
ایران میں ستمبر کے مہینے میں پولیس کے ہاتھوں حراست میں لی گئی ایک خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد حکومت مخالف مظاہروں میں شدت آگئی تھی ۔
واضح رہے کے حجاب کے حوالے سے سخت قوانین کی پابندی نہ کرنے کے الزام میں پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والی 22 سالہ ایرانی خاتون مہسا امینی جنہیں ژینا بھی کہا جاتا تھا جمعے کو ہلاک ہو گئی تھی۔