ایک نیوز نیوز: بھارت کے امشہور زمانہ گلوکار سدھو موسے والا کے قتل میں گرفتار ہونے والا ملزم پولیس حراست سے فرار ہوگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق آنجہانی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل میں ملوث دیپک ٹینو مبینہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کا قریبی ساتھی ہے جس نے موسے والا کے قتل میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم اپنی گرل فرینڈ کی مدد سے پولیس کی حراست سے فرار ہونے میں کامیاب ہوا ہے۔ دیپک ٹینو نے عقل مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سی آئی اے انچارج پریت پال سنگھ بریجا سے دوستی کرلی تھی ۔ پریت پال سنگھ بریجا ملزم پر نظر رکھنے کا ذمہ دار تھا ۔ جس کی وجہ سے ملزم نے اسے بے وقوف بنایا اور فرار ہوگیا۔
ملزام کوجُھنیر کے ایک گیسٹ ہاؤس لایا گیا تھا جہاں پر سی آئی اے انچارج نے شروع سے ہی ٹینو کی طرف نرمی برتے ہوئے ملزم کو فون بھی فراہم کیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہفتے کی شب گیسٹ ہاؤس پہنچنے پرملزم دیپک ٹینو نے اپنے دوستوں کو فون کیا اورگاڑی لانے کا کہا۔ جہاں دیپک ٹینو کی گرل فرینڈ بھی آئی ہوئی تھی اور وہ اس کے ساتھ کمرے میں چلی گئی جب کہ پریت پال سنگھ دوسرے کمرے میں چلا گیا تھا۔ ملزم نے دو دن قبل ہی اپنے فرار کا منصوبہ بنایا تھا۔
دیپک ٹینو کے فرار ہونے کے بعد سی آئی اے افسر پریت پال کو نوکری سے برطرف کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سدھو موسے والا کے قتل کے الزام میں اب تک 30 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن کا تعلق بشنوئی گروپ سے ہے۔ سدھو موسے والا کو مئی میں اپنے گھر کے قریب فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔