بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں دہشتگردی کے واقعات،17فوجی جوان شہید

پسنی سے اورماڑہ جانیوالی سکیورٹی فورسز کی گاڑیوں پر دہشتگردوں کا حملہ،14جوان شہید
کیپشن: Terrorist attack on the vehicles of the security forces, which were covered in sweat, 14 young men were martyred

ایک نیوز :بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں دہشتگردی کے واقعات میں 17فوجی جوان شہید ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان کے علاقے پسنی اور اورماڑہ میں دہشت گردوں کے حملے میں 14 جبکہ خیبرپختونخواہ کے ضلع لکی مروت میں مقابلے کے دوران دو اور ڈیرہ اسماعیل خان میں دیسی ساختہ دھماکے میں ایک فوجی جوان نے جام شہادت نوش کرلیا، دہشت گردی کے واقعات میں17فوجی جوان شہید ہوئے۔
 خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے تین اور بلوچستان میں ایک واقعہ پیش آیا۔
ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے روڑی میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا گیا، جس کے دوران فائرنگ کے شدید تبادلے میں ایک دہشت گرد ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔ مارے گئے دہشت گرد کی شناخت ٹی ٹی پی کے خودکش بمبار اسامہ کے نام سے ہوئی ہے۔  دہشت گرد علاقے میں ایک ہائی پروفائل واقعہ کو انجام دینے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق ضلع لکی مروت میں کی گئی دوسری کارروائی میں ایک دہشت گرد کو جہنم واصل کیا گیا جبکہ علاقے میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا صفایا بھی کردیا گیا۔ فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران دو فوجی جوان  نائیک ظفر اقبال اور سپاہی حاجی جان بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کا تیسرا واقعہ ڈیرہ اسماعیل خان میں پیش آیا جہاں کلاچی کے علاقے میں دیسی ساختہ بم دھماکے میں حوالدات شاہد اقبال نے جام شہادت نوش کیا۔
 آئی ایس پی آرکے مطابق  پسنی اور اورماڑہ جانے والی فورسز کی 2 گاڑیوں پر دہشت گردوں نے گھات لگا کر حملہ کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق گھناوٴنے فعل کے مرتکب افراد کو پکڑکر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، علاقے میں سینی ٹائزیشن آپریشن جاری ہے،  سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
قبل ازیں ڈیرہ اسماعیل خان میں بم دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق جبکہ پولیس اہلکاروں سمیت 21 افراد زخمی ہوئے۔ 


دوسری جانب نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی، نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر ، گورنر سندھ کامران ٹیسوری سمیت دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے بلوچستان میں پاک فوج کے دستے پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ دہشت گرد اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں سے سکیورٹی فورسز کے حوصلے پست نہیں کر سکتے، جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔

 نگران وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے پسنی سے اوڑمارا جانے والے سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملے کی شدید مذمت وزیر داخلہ کا 14جوانوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کاکہنا تھا کہ شہداء کے بلند درجات کے لیے دعا گو ہیں۔ پوری قوم شہداء کے اہل خانہ کے غم میں برابر کی شریک ہے ۔ سکیورٹی فورسز کے جوانوں کی عظیم قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری نے بلوچستان کے ضلع گوادر میں دہشت گردوں کے پاک فوج کے قافلے پر حملے کی مذمت کی۔
 سابق صدر مملکت آصف زرداری نے دہشت گردی کے حملے میں شہید ہونے والے 14 جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے ضلع گوادر میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت  کی ۔
بلاول بھٹو کاکہنا تھاکہ دہشت گردوں نے پسنی اورماڑہ کے راستے پر گھات لگا کر فوجی جوانوں پر بزدلانہ حملہ کیا ۔آخری دہشت گرد کے خاتمے تک دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گی۔

  سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے سکیورٹی فورسز کے 14 اہلکاروں کے قیمتی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔