ایک نیوز: ایوان بالا کے ارکان نے ملک میں عام انتخابات کی تاریخ کے اعلان کو خوش آئند قرار دیدیا۔ اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ وقت پر انتخابات نہ کراکے آئین کی خلاف ورزی کی گئی تاہم" دیر آید درست آید"۔ جس پر قائد ایوان اسحاق ڈار نے انہیں آئین کی دیگر شقیں پڑھنے کا مشورہ دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں ملک میں عام انتخاب کی تاریخ کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے تاخیری حربوں کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ کے حوالے سے مبہم قانون سازی بھی تاخیر کا باعت بنی۔ الیکشن کا انعقاد امید سحر ہے۔عوام ووٹ سے حساب لیں گے۔ اپوزیشن لیڈر نے ایک مرتبہ پھر شفاف اور غیرجانبدار الیکشن کا مطالبہ دہرا دیا۔
قائد ایوان سینیٹ سینیٹر اسحاق ڈار نے الیکشن کے انعقاد میں تاخیر کو نئی حلقہ بندیاں قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر آئین کی دیگر شقیں بھی پڑھیں۔ انہوں فنڈنگ سے متعلق تاخیر کی وجہ ایوان کی قرار داد کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ کچھ عناصر ملک کو ڈیفالٹ کرانا چاہتے تھے۔ جن کو ناکام بنایا۔ اسحاق ڈار نے واضح کیا کہ شفاف انتخابات اور لیول پلیئنگ فلیڈ سب کو ملنی چاہیے۔
سینیٹ اجلاس میں وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشاد کی عدم شرکت پر چیئرمین سینیٹ نے اظہار برہمی کیا۔ سینیٹر محسن عزیز نے مہنگی گیس کے معاملے پر وزیر توانائی سے وضاحت طلب کرنے کا مطالبہ کردیا۔ اجلاس کے دوران پی پی رہنما شیری رحمان نے بات کرنا چاہی مگر سینیٹر فدا محمد نے کورم کی نشاندہی کر دی۔ کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس کی کارروائی پیر چار بجے تک ملتوی کر دی گئی۔