آئی جی پنجاب سمیت دیگر کیخلاف توہین عدالت کیس،سماعت 10نومبرتک ملتوی

Nov 03, 2023 | 12:08 PM

JAWAD MALIK

ایک نیوز: آئی جی پنجاب سمیت دیگر کے خلاف توہین عدالت کیس میں لاہورہائیکورٹ نے خدیجہ شاہ سے متعلق تمام ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 10 نومبر تک ملتوی کر دی۔

تفصیلات کے مطابق خدیجہ شاہ کی آئی جی پنجاب سمیت دیگر کے خلاف توہین عدالت کیس پر سماعت ہوئی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے کیس پر سماعت کی۔

عدالت نے آئی جی پنجاب کو روسٹرم پر بولا لیا۔سرکاری وکیل غلام سرور نہنگ بھی روسٹرم پر موجود تھے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عدالت میں جو رپورٹ جمع کروائی گئی بتایا گیا ہے کہ خدیجہ شاہ کے خلاف 2 مقدمات ہے،بعد میں دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔

عدالت میں آئی جی پنجاب کی جانب سے رپورٹ پڑ کر سنائی گئی۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ ان کیسز میں 4 ہزار کےقریب لوگ نامزد ہیں،ملزمان کی گرفتاری کے بعد بھی بہت کچھ سامنے آرہا ہے،ڈیجٹل میڈیا سے سیف سٹی کیمروں سے بہت سے ملزمان کی شناحت رپورٹ انے کے بعد نامزد کیا،جیو فنسنگ کے ذریعے بھی ملزمان کی شناحت کی جارہی ہیں،ابھی تک ایک ہزار کے قریب ملزمان کو گرفتار کیا ہے،عبداللہ نامی شحص کو گرفتار کیا اسکے بعد شناحت پریڈ ہوئی  اسکے بعد انوسٹی گیشن ہوئی،تمام تر کام قانون کے مطابق ہوئے ملزم خدیجہ شاہ کا ملازم ہے۔

آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ خدیجہ شاہ کی کچھ کال ریکارڈنگ بھی سامنے آئی ہیں،ابھی کیسز چل رہے ہیں جب یو ایس بھی ملتی ہے تو اسکی فرنزک کروانی پڑتی ہیں،اسکی رپورٹ انے میں وقت لگتا ہے ہم عدالت کی حکم عدولی کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔

عدالت نے آئی جی پنجاب سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ کے پاس ملزمہ پہلے سے گرفتار تھی اپنے تب کیوں نہیں انوسٹی گیشن کی،جیسے آپ کہہ رہے ہیں کہ ایک ملزمان گرفتار ہے اور انوسٹی گیشن چل رہی ہے،کیا وجہ ہے کہ انوسٹی گیشن خدیجہ شاہ سے جوڈیشل ریمانڈ کے دوران نہ کی گئی،آپ اپنے اختیارت کا غلط استعمال نہ کریں۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ اس وقت بہت سی خواتین گرفتارہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ صرف اس کیس کی بات کر یں دوسرے کیسز کی نہ کریں،آپ عدالت کے سوالات کے جوابات دیں۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ تین ملزمان کو گرفتار کیا اور قانون کے مطابق مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔ملزمان نے اپنے بیان میں خدیجہ شاہ کا نام لیا، ابھی اسلم اقبال اور حماد اظہر کو گرفتار کرنا باقی ہے،ملزمان کی جانب سے انکے نام لیے گئے ہیں،جو ملزم گرفتار ہو رہا ہے انہیں متعلقہ عدالتوں میں پیش کیا جارہا ہے۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ یہ تمام کیسز انسداددہشت گردی عدالت میں کیسز جاری ہیں،جب ملزمان کو گرفتار کیا عدالت کو آگاہ کیا اور انوسٹی گیشن کی اجازت لیکر ملزم سے تفتیش کی۔

آئی جی پنجاب  نے کہا کہ آگ لگائی گئی ہے سرکاری تنصبات کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔

وکیل خدیجہ شاہ نے کہا کہ انہوں نے ایک تھانے میں 2 ایف آئی آر خدیجہ شاہ کے خلاف کی،اس عدالت میں انوسٹی گیشن افیسر نے ریکارڈ کیوں فراہم نہیں کیا۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں آئی او کیوں پیش نہیں ہوا؟۔

وکیل خدیجہ شاہ نے کہا کہ ایف آئی اے کی جانب سے بھی خدیجہ شاہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہےجبکہ ہماری پٹیشن میں ایف آئی اے کو بھی فریق بنایا گیا تھا،ڈی جی ایف آئی اے بھی فریق تھے لیکن اب پیکا آڑڈینس کےتحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ایف آئی اے کی جانب سے بد نیتی پر خدیجہ شاہ کے خلاف مقدمہ درج کیا۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ یہ آئی او 2 ہزار کے قریب ملزمان کو ڈیل کر رہا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آئندہ سماعت پر آپ تمام ریکارڈ فراہم کریں۔

جی بلکل آئندہ سماعت پر کال ریکارڈ سمیت تمام ریکارڈ خدیجہ شاہ کا فراہم کر دیا جائیگا۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 10 نومبر تک ملتوی کر دی۔

مزیدخبریں