پاکستانی گلوکارہ ایوابی کا ایک اور اعزاز

7 پاکستانی خواتین گلوکاراؤں کی تصاویر بھی ٹائمز اسکوائر پر آویزاں کر چکا ہے
کیپشن: 7 پاکستانی خواتین گلوکاراؤں کی تصاویر بھی ٹائمز اسکوائر پر آویزاں کر چکا ہے

ایک نیوز نیوز: پاکستان کی پہلی باحجاب ریپر اور بلوچ گلوکارہ ایوا بی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے  ’اسپاٹی فائے‘ نے ان کی تصویر امریکا کے معروف ٹائمز اسکوائر پر آویزاں کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایوا بی سے قبل  میوزک ویب سائٹ اسپاٹی فائے 7 پاکستانی خواتین گلوکاراؤں کی تصاویر بھی ٹائمز اسکوائر پر آویزاں کر چکا ہے۔ گزشتہ ماہ ستمبر میں گلوکارہ مومنہ مستحسن کی تصویر کو بھی ٹائمز اسکوائر پر آویزاں کیا گیا تھا جب کہ اب ایوا بی کی تصویر کو آویزاں کیا گیا ہے۔
ایوا بی کی تصویر ٹائمز اسکوائر پر آویزاں ہونے پر شوبز شخصیات اور دیگر گلوکاروں نے بھی انہیں مبارک باد پیش کی جب کہ خود انہوں نے اپنی تصویر کو آویزاں کیے جانے کو تاریخی لمحہ قرار دیا۔
اسپاٹی فائے نے رواں برس مارچ سے ’اکوئل پاکستان‘ نامی منصوبے کا آغاز کیا تھا، جس کے تحت ہر ماہ ایک پاکستانی گلوکارہ کی تصویر کو ٹائمز اسکوائر پر آویزاں کیا جا رہا ہے۔
’اکوئل پاکستان‘ منصوبے کے تحت پہلی بار مارچ 2022 میں ٹائمز اسکوائر پر پاکستانی نژاد امریکی گلوکارہ عروج آفتاب کی تصویر آویزاں کی گئی تھی۔
ایوا بی کو رواں برس کے آغاز میں ریلیز ہونے والے ’کوک اسٹوڈیو سیزن 14‘ کے گانے ’کنا یاری‘ کو ملک بھر میں بہت پسند کیا گیا تھا جس کی وجہ سے عالمی سطح پر بھی مشہور ہوئی تھیں۔انہوں نے 3 سال قبل 2018 میں انسٹاگرام پراپنا پہلا ریپر گانا شیئر کیا تھا جسے کافی سراہا گیا تھا۔

ایوا بی نے کیریئر کے آغاز سے ہےاپنے بلوچ ثقافتی لباس کو پہننا شروع کیا اور انہوں نے مکمل حجاب کرنا بھی شروع کیا ۔ اسی وجہ سے ان کی مقبولیت میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔ کراچی کے ماضی میں شورش زدہ رہنے والے علاقے لیاری سے تعلق رکھنے والی ایوا بی کو ان کی گلوکاری کی طرح ان کے فیشن سینس اور حجاب پہننے کی وجہ سےبھی منفرد اہمیت حاصل ہے۔