ایک نیوز :پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے وزیر اعظم کی مفت آٹا اسکیم کے آڈٹ کی ہدایت کر دی۔
پی اے سی کے چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ یہ معاملہ ایک سینیئر سیاستدان نے اٹھایا ہے، بیس ارب روپے کی بے ضابطگی کا آڈٹ کیا جائے۔
یاد رہے کہ لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے الزام عائد کیا تھاکہ دیکھیں تو سہی جس غریب کیلئے 84 ارب روپے خرچ کیے اسے کیا ملا؟ حکومت کی مفت آٹا اسکیم میں 20 ارب روپے سے زائد کی چوری ہوئی ہے۔ یہ نظام اتنا کرپٹ اور فرسودہ ہو چکا ہے کہ ڈلیور نہیں کر سکتا، پہلے بد دیانت افسر کو شناخت کیا جاتا تھا، آج وہ زمانہ ہے کہ دیانتدار افسر کو ڈھونڈا جاتا ہے۔
کل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ انہوں نے نظام کی خرابی کی بات کی تھی، کوئی بھی حکومت ہو ایسا ہی ہوتا۔
دوسری جانب وفاقی حکومت اور پنجاب کی نگران حکومت نے شاہد خاقان عباسی کا الزام مسترد کردیا تھا۔
وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزيب کا کہنا تھا کہ رمضان میں پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ اور اسلام آباد میں کروڑوں غریبوں کو اس مہنگائی میں پوری شفافیت اور ایمانداری سے مفت آٹا فراہم ہوا، وزیراعظم شہباز شریف نے خود نگرانی کی، شہروں کے دورے کرکے جائزہ لیا، تاریخی اسکیم کی کامیابی میں انتظامی افسران اور عملے نے دن رات محنت کی جو قابل ستائش ہے۔
اجلاس میں پی اے سی نے برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی سے ایک سو نوے ملین پاؤنڈ کا ریکارڈ بھی مانگ لیا ہے۔
دوسری جانب وفاقی حکومت اور پنجاب کی نگران حکومت نے شاہد خاقان عباسی کا الزام مسترد کردیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزيب نے کہاکہ رمضان میں پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ اور اسلام آباد میں کروڑوں غریبوں کو اس مہنگائی میں پوری شفافیت اور ایمانداری سے مفت آٹا فراہم ہوا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے خود نگرانی کی، شہروں کے دورے کرکے جائزہ لیا، تاریخی اسکیم کی کامیابی میں انتظامی افسران اور عملے نے دن رات محنت کی جو قابلِ ستائش ہے۔