ایک نیوز: ملک میں مہنگائی سے متعلق جاری کردہ نئی رپورٹ نے پاکستان کو ہلا کر رکھ دیا، دیوالیہ ہونے والا ملک سری لنکا بھی پاکستان سے پیچھے رہ گیا۔
امریکی جریدے بلوم برگ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق سری لنکا میں گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح 35 فیصد رہی جو پاکستان کے مقابلے میں کم ہے۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے پاکستان نے مہنگائی میں دیوالیہ ہونے والے سری لنکا کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال پاکستانی روپیہ بدترین گراوٹ کا شکار رہی، جو ڈالر کے مقابلے میں 20 فیصد گری ہے جبکہ دوسری طرف سری لنکا معاشی بحران پر قابو پاتا دکھائی دے رہا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رواں ماہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔
ادھر عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرا دیا گیا ہے، پنجاب میں 20 کلو والے آٹے کا تھیلا 100 روپے مزید مہنگاہوگیا۔
فلور ملز کاکہناہے کہ نجی گندم کی قیمت 5400 روپے فی من تک پہنچنے کے سبب آٹا قیمت بڑھائی گئی ،20 کلو آٹا تھیلا کی موجودہ قیمت 2550 روپے سے بڑھا کر 2650 روپے مقررکردی گئی،15 کلو آٹا تھیلا قیمت 1925 سے بڑھ کر 2 ہزار روپے مقررکردی گئی جبکہ 10 کلو تھیلا کی قیمت 1280 سے بڑھ کر 1330 روپے مقرر کردی گئی ،میدہ فائن کی 80 کلو بوری کی قیمت میں بھی 500 تا 1 ہزار روپے اضافہ کردیاگیا۔
چکی مالکان نے بھی گندم کی بڑھتی قیمتوں کے سبب دیسی آٹا کی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دیدیا،لاہور میں فلور ملز کو فروخت کی جانیوالی گندم گندم کی قیمت 4400 روپے فی من ہو گئی ،راولپنڈی میں نجی گندم کی قیمت 5400 روپے فی من سے تجاوز کی گئی ،گندم آٹا بلند قیمتوں کی وجہ سرکاری پابندیوں کے سبب گندم کی دستیابی میں شدید کمی ہے ۔
دوسری جانب شہر میں برائلر مرغی کے گوشت کی قیمت میں اتار چڑھاؤکا سلسلہ جاری ہے،مرغی کا گوشت 15روپے مہنگا ہو گیا، مرغی کے گوشت کی سرکاری قیمت 594روپے کلو مقررکر دی گئی۔
زندہ برائلر مرغی کا تھوک ریٹ 388 روپے ،پرچون ریٹ 396 روپے کلو مقررکر دیاگیا،فارمی انڈوں کی سرکاری قیمت میں2روپے فی درجن اضافہ ہو گیا،فارمی انڈوں کی سرکاری قیمت 278 روپے فی درجن مقررکردی گئی،انڈوں کی پیٹی 8220 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔
خیال رہے کہ وفاقی ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کی شرح 36.4 فیصد ہونے کے بعد 59 سالہ ریکارڈ ٹوٹ چکا ہے۔
یاد رہے کہ نیپرا نے بجلی 34 پیسے فی یونٹ مہنگی کر دی، اضافہ مارچ کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے۔
بجلی صارفین پر 2 ارب 90 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، اضافے کا اطلاق لائف لائن اور کے الیکڑک صارفین پر نہیں ہوگا۔ بجلی صارفین کو مئی کے بلوں میں اضافی ادائیگیاں کرنا ہوں گی۔
سی پی پی اے حکام کے مطابق جو ایل این جی ہم استعمال نہیں کر سکتے اسکا بوجھ بجلی صارفین پر پڑتا ہے۔ ممبر نیپرا رفیق شیخ نے کہا کہ مارچ میں لوڈ شیڈنگ مکمل ختم کرنے کا کوئی خط لکھا گیا؟
حکام سی پی پی اے نے کہا کہ سی پی پی اے نے مارچ میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا لکھا تھا، سی پی پی اے نے ایل این جی مکمل استعمال کرنے کا کہا تھا۔