ایک نیوز: اسلام آباد ہائیکورٹ نے9 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر عمران خان کو پیشی کیلئے کل تک کی مہلت دیدی، عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرلی گئی۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کل پیش نہ ہوئے تو ضمانت کی درخواستیں خارج تصور ہوں گی۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان کی اسلام آباد میں درج 9 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پرسماعت چیف جسٹس عامرفاروق اورجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل2 رکنی بینچ نے کی۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں پتہ ہے آپ کے خلاف مختلف کیسز ہیں لیکن ہم کیا کر سکتے ہیں۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے پرائیویٹ ہسپتال کی میڈیکل رپورٹ دی ہے،سرکاری ہسپتال کی نہیں ،آپ کو پتہ ہے کریمنل کیسز میں سرکاری ہسپتال کی میڈیکل رپورٹ عدالت دیکھتی ہے۔
وکیل عمران خان نے کہاکہ ہم سرکاری ہسپتال سے بھی چیک اپ کیلئے تیار ہیں،ہم نے کبھی میڈیکل گراﺅنڈ پر درخواست نہیں کی، پہلی دفعہ دی ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پہلے دن سے کہہ رہے ہیں، اس کیس میں 7 سے 8 روز کی ضمانت بنتی تھی۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا اگر عام آدمی یہی کرے تو کیا اس کی ضمانت برقرار رہے گی؟
وکیل نے کہاکہ 5 روز پہلے عمران خان اسی عدالت کے سامنے حاضر ہوئے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس آرڈر کی سرٹیفائیڈ کاپیز نکلیں گی اور پورے ملک میں پھیل جائیں گی،کبھی ٹانگ میں درد ہے کبھی سکیورٹی کا مسئلہ ہے، بار بار ان کیسز میں التوا مانگاجارہاہے۔
وکیل نے کہا کہ کبھی لاہورہائیکورٹ میں ایک بات ہوئی حالات بھی غیرمعمولی ہیں،کل عدالت نے پوچھا کیا آج تک پاکستان کی ہسٹری میں 140 کیسز کسی پر بنے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہم اپنے آرڈر کا کیا کریں کیونکہ ہم نے اس میں لکھا تھا ضمانت کا آرڈر واپس لے لیں گے، ہم نے یہ نہیں لکھا تھا آرڈرپر دوبارہ نظرثانی کریں گے۔چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم کسی کیلئے مختلف قوانین نہیں بنا سکتے۔
وکیل نے کہاکہ میں لمبی تاریخ نہیں مانگتا لیکن 4 سے 5 دن دے دیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ کل پیش ہوجائیں تو ٹھیک ورنہ عبوری ضمانتیں خارج ہوں گی، آپ دیکھ لیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کے اپنے واحد فیس سیونگ یہی ہے،کل اگر پیش نہیں ہوتے تو عبوری ضمانت خارج ہو جائے گی۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ اگر عمران خان کل پیش نہ ہوئے تو ضمانت مسترد کردی جائے گی، عمران خان کیس کو التوا میں ڈال رہے ہیں،قبل ازگرفتاری کی درخواست میں استثنیٰ کہاں دیاجاتا ہے؟آپ بتائیں اب ہم کیا کریں ؟
چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کسی عام آدمی کی ایسی درخواست آتی ہے تو منظور ہو گی؟جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ کل کوئی کریمنل اس کیس کے آرڈر کا فائدہ اٹھائے گا۔
عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ کل ایمبولینس میں بھی آنا پڑا تو عمران خان آئیں گے۔بعد ازاں عدالت نے عمران خان کو پیشی کیلئے کل تک کی مہلت دیتے ہوئے عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرلی۔
عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ عمران خان کل پیش نہ ہوئے تو ضمانت کی درخواستیں خارج تصور ہوں گی ۔