ایک نیوز :میاں محمد شہبازشریف قومی اسمبلی میں 201ووٹ لیکر پاکستان کے 33 ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے ۔
تفصیلا ت کے مطابق وزیراعظم کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی صدارت میں ہوا ۔شہبازشریف دوسری مرتبہ وزیراعظم پاکستان منتخب ہوگئے ۔ ،وزیراعظم کیلئے شہباز شریف اور عمر ایوب مد مقابل تھے ۔شہباز شریف ن لیگ اور پی پی کے مشترکہ امیدوار تھے۔ عمر ایوب پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوارتھے۔نو منتخب وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف نے 201ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مد مقابل امیدوار عمر ایوب کو 92ووٹ ملے ۔
شہبازشریف کے وزیراعظم منتخب ہونے پرایوان میں دیکھو دیکھو کون آیا شیر آیا شیر آیا کے نعرے لگ گئے ۔قبل ازیں اجلاس کے شروع ہوتے ہی ن لیگ کے اراکین اور اپوزیشن اراکین آمنے سامنے آگئے،دونوں طرف سے شدید نعرے بازی کی گئی ،لیگی ارکان نے شیر شیر کے نعرے لگائے جبکہ اپوزیشن ارکان نےمینڈیٹ چور کے نعرے شروع کردیئے ۔لیگی ارکان نے گھڑی چور کے نعرےجواب میں تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی نے تیرا یار میرا یار قیدی نمبر 804 کے نعرے لگائے۔اپوزیشن کے شور وشرابے کی وجہ سے سپیکرقومی اسمبلی نے پیڈ فون لگا کر وزیراعظم کے انتخاب کا طریقہ کار بتایا۔
اجلاس میں سب سے پہلے جام کمال یوسف نے بطور رکن قومی اسمبلی حلف اٹھایا۔جام کمال یوسف کے حلف کے دوران سنی اتحاد کونسل کے ارکان کا شور شرابہ اور نعرے بازی کی ۔کسی بھی بدمزگی سے بچنے کےلئے ن لیگ کے ارکان نوازشریف کے ارد گرد جمع ہوگئےجبکہ اپوزیشن اراکین سپیکر ڈائس کے سامنے پوسٹرز لیکر بیٹھ گئے۔جے یو آئی ف نے وزیراعظم کے انتخاب کا بھی بائیکاٹ کردیا،جے یو آئی ف نے سپیکر ڈپٹی سپیکر الیکشن کا بھی بائیکاٹ کیا تھا۔
اس سے قبل وزارت عظمیٰ کے لیے مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے نامزد امیدوار میاں محمد شہباز شریف اور سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب خان کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئےتھے ، شہبازشریف اور سنی اتحاد کونسل کے عمر ایوب نے کاغذات نامزدگی سیکرٹری قومی اسمبلی طاہر حسین کے پاس جمع کرا ئے ،شہباز شریف کے آٹھ کاغذات نامزدگی اسحاق ڈار، خورشید شاہ، احسن اقبال ، طارق بشیر چیمہ، عون چوہدری، خواجہ آصف ، عطا تارڑ اور انوشہ رحمان سمیت دیگر رہنمائوں نے جمع کروائے ۔
سنی اتحاد کونسل کے وزیراعظم کے لیے امیدوار عمر ایوب خان نے پارٹی رہنما ئوں کے ہمراہ خود اپنے 4 کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ کاغذات کی جانچ پڑتال کے دوران سنی اتحاد کونسل کی جانب سے شہبازشریف کے کاغذات نامزدگی پر فارم 45 کے حوالے سے اعتراض عائد کیا گیا جس پر مسلم لیگ (ن) نے موقف اپنایا کہ رول آف ممبر پر دستخط کرنے والا ہر ممبر وزارت عظمیٰ کا انتخاب لڑنے کا اہل ہے ۔
سپیکر نے شہبازشریف کے کاغذات پر اعتراض مسترد کرتے ہوئے انہیں منظور کرلیا ۔ مسلم لیگ ن نے عمر ایوب کے کاغذات پر کوئی اعتراض عائد نہیں کیا ، انہیں بھی منظور کرلیا گیا ۔عبدالعلیم خان شہبازشریف کے تجویز کنندہ اور جمال شاہ کاکڑ تائید کنندہ اور سید خورشید شاہ، شہبازشریف کے تجویز کنندہ،رومینہ خورشید عالم تائید کنندہ ہیں۔ بیرسٹرگوہر علی خان عمر ایوب کے تجویزکنندہ اورعلی خان جدون تائید کنندہ ہیں۔ اسد قیصر تجویز کنندہ اور مجاہد علی تائید کنندہ ہیں۔ ریاض فتیانہ تجویز کنندہ اور عامر ڈوگر تائید کنندہ ہیں۔ عمیرنیازی تجویز کنندہ اور ثناءاللہ مستی خیل تائید کنندہ ہیں۔