ایک نیوز : امریکا نے 37 اداروں کو تجارتی بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میں روسی فوج سے تعاون، چین کی فوج کی حمایت اور میانمار اور چین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں سہولت کاری جیسی وجوہات شامل ہیں۔
محکمہ تجارت کی اسسٹنٹ سیکرٹری تھیا کینڈلر نے ایک بیان میں کہا: ’جب ہم ایسے اداروں کی نشاندہی کرتے ہیں جو امریکہ کے لیے قومی سلامتی یا خارجہ پالیسی کے حوالے سے تشویش کا باعث ہیں، تو ہم انہیں اینٹیٹی لسٹ میں شامل کرتے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہم ان کے لین دین کی جانچ کر سکتے ہیں۔‘
یاد رہے کہ2مارچ کو انڈیا میں ہونے والے گروپ 20 کا وزارتی اجلاس روس اور چین کے موقف کے باعث بغیر اعلامیے کے ختم ہو گیا۔
نئی دہلی میں ہونے والا جی ٹوئنٹی اجلاس کسی اتفاق رائے کے بغیر ختم ہو گیا جس کی وجہ روس یوکرین جنگ پر اس فورم کے ارکان کے موقف میں بڑا فرق تھا۔
اجلاس کے دوران امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن اور روسی ہم منصب سرگے لاوروف کے درمیان ایک مختصر ملاقات بھی ہوئی تاہم روس اور چین کے اعتراض کے باعث اجلاس کے اختتام پر کوئی مشترکہ اعلامیہ جاری نہ ہو سکا۔