عدلیہ مخالف بیان بازی، اعظم نذیرتارڑ کیخلاف درخواست پر سماعت 6 مارچ تک ملتوی

عدلیہ مخالف بیان بازی، اعظم نذیرتارڑ کیخلاف درخواست پر سماعت 6 مارچ تک ملتوی
کیپشن: Hearing on anti-judiciary rhetoric, application against Azam Nazir Tarar adjourned till March 6(file photo)

ایک نیوز: عدلیہ مخالف بیان بازی وفاقی وزیرقانون کو مہنگی پڑگئی۔ عدالت نے اعظم نذیر تارڑ کیخلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پر مزید دلائل طلب کرلیے

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں عدلیہ مخالف بیان بازی پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس شجاعت علی خان نے دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار رانا شاہد ایڈووکیٹ نے دلائل دیے۔

درخواست گزار نے دلائل میں مؤقف اپنایا کہ وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں اعلی عدلیہ کےججز کے خلاف بات  کی۔ اعظم نذیر تارڑ نے اعلی عدلیہ کے الیکشن سے متعلق لئے گئے ازخود نوٹس کو ایڈوینچر قرار دیا۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس کی قیمت قوم چکائے گی یہ الفاظ واضع طور پر عدلیہ مخالف بیانیہ ہے۔ ججز قانونی اور آئینی نکات پر اپنی رائے پر کاربند رہنے کےپابند ہیں۔ ججز کی قانونی رائے پر سیاسی بیان بازی عدلیہ کو متنازعہ بنانے کے مترادف ہے۔ عدلیہ مخالف بیان بازی پر وفاقی وزیرقانون کو عدالت طلب کیاجائے۔

درخواستگزار نے استدعا کی کہ عدالت وفاقی وزیر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔ عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق مزید دلائل طلب کرتے ہوئے اسی نوعیت کی تمام درخواستیں یکجا کرنے کی ہدایت کردی۔ کیس کی مزید سماعت 6 مارچ تک ملتوی کر دی۔