ایک نیوز: بھارت میں موٹر سائیکل کو ٹکر مارنے اور پھر جھگڑا کرنے پر عدالت نے رکشہ ڈرائیور کو درخت لگانے اور پانچ وقت نماز پڑھنے کا حکم دے دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست مہاراشٹرا کے شہر مالیگاؤں کی ایک مجسٹریٹ عدالت نے حال ہی میں ایک مسلمان شخص کو سڑک حادثے اور جھگڑے کے ایک کیس میں مجرم قرار دیا اور اسے قید کی سزا کے بجائے 5 وقت نماز پڑھنے اور 2 درخت لگانے کا حکم دیا۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 30 سالہ رؤف عمر خان جوکہ رکشہ ڈرائیور تھا، کے خلاف 2010 میں ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا جب اس نے ایک موٹر سائیکل کو ٹکر ماری اور پھر بائیک والے سے جھگڑا کیا۔
رؤف خان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 323 (رضاکارانہ طور پر تکلیف پہنچانا)، 325 (شدید تکلیف پہنچانا)، 504 (جان بوجھ کر امن خراب کرنا) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 13 سال بعد مجسٹریٹ تیجونت سنگھ سندھو نے 1958 کے پروبیشن آف آفنڈرز ایکٹ کے سیکشن 3 کے تحت رؤف عمر کو دفعہ 323 میں قید کی سزا دینے کے بجائے حادثے کے مقام پر واقع مسجد کے احاطے میں 2 درخت لگانے اور ان کی دیکھ بھال کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ 1958 کا پروبیشن آف آفنڈرز ایکٹ کا سیکشن 3 مجسٹریٹ کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ کسی مجرم کو نصیحت یا وارننگ کے بعد رہا کر دے تاکہ وہ جرم کو دوبارہ نہ کرے۔
دوران سماعت ملزم نے عدالت کو بتایا تھا کہ مسلمان ہونے کے باوجود وہ باقاعدگی سے نماز نہیں پڑھتا جس پر عدالت نے اسے درخت لگانے اور ان کی دیکھ بھال کرنے کے ساتھ اگلے 21 دنوں تک 5 وقت نماز ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔