ایک نیوز :اینٹی کرپشن نے سابق وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کو 2مقدمات میں بری ہونے پر پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیوں کے کیس میں گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پرویز الہٰی کو 2 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کے الزام میں گوجرانوالہ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت میں چوہدری پرویز الہٰی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت ہوئی تھی۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی کو دو مقدمات میں گرفتار کیا گیا ہے، مقدمات کی تفتیش اور رشوت کی رقم برآمد کرنے کے لیے جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔
تفتیشی ٹیم نے استدعا کی کہ ملزم پرویز الہٰی کا 14روز کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جو کچھ دیر بعد سنایا جائے گا۔
سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو ڈیوٹی جج جوڈیشل مجسٹریٹ محمد افضل نے محفوظ کیاگیافیصلہ سناتے ہوئے پرویز الٰہی کو دونوں مقدمات میں بری کرنے کاحکم دیا۔عدالت نے عدم ثبوت کی بنا پر جسمانی ریمانڈ پرمحفوظ کیاگیا فیصلہ سنایا۔
پرویز الٰہی کیخلاف تھانہ اینٹی کرپشن گوجرانوالہ میں 2مقدمات درج تھے ۔ڈی جی اینٹی کرپشن نے پرویز الٰہی کی2مقدمات میں رہائی کے بعد تیسرے مقدمے میں گرفتار کرلیا۔
ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق چودھری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی میں گریڈ 17کی 12 غیر قانونی بھرتیاں کیں۔ فیل شدہ اُمیدواروں کو ریکارڈ میں ردوبدل کر کے بھرتی کیا گیا۔ بھرتی کے عمل میں گھپلوں کے لیے جعلی ٹیسٹنگ سروسز کی خدمات لی گئیں۔ انکوائری میں پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیاں ثابت ہوئیں۔بھرتیوں میں کرپشن کے واضح ثبوت موجود ہیں۔
یاد رہے کہ رہنما تحریک انصاف پر پرویزالہیٰ کے خلاف 27 اپریل کو مقدمہ قائم کیا گیا تھا، ان پر پرترقیاتی منصوبوں میں کک بیکس لینے کا الزام ہے۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کو ترقیاتی سکیموں میں 2 ارب روپے مبینہ رشوت لینے کے الزام میں آج اینٹی کرپشن کورٹ گوجرانوالہ میں پیش کیا جائے گا۔
گزشتہ روز لاہور کی مقامی عدالت نے چودھری پرویز الہٰی کو ترقیاتی منصوبوں میں مالی بے ضابطگیوں کے مقدمے سے ڈسچارج کیا تھا۔چودھری پرویز الہٰی کی رہائی ہوتے ہی انہیں دوسرے مقدمے میں گرفتار کر کے اینٹی کرپشن ٹیم گوجرانوالہ لے گئی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے چودھری پرویز الہٰی کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا تھا، عدالت نےحکم دیا تھا کہ کرپشن کے کوئی شواہد نہیں ملے، پرویز الہٰی کسی اور کیس میں نامزد نہیں تو رہا کر دیا جائے۔