ایک نیوز: چوہدری سرور نے کہا ہے کہ میرا ہدف الیکٹ ایبل نہیں،میں ماہرین کی ٹیم بنا رہا ہوں،تنویر الیاس صاحب نے کہا کہ ہمارے پاس دس پندرہ اہم ارکان ہیں،تحریک انصاف پر پابندی عائد نہیں کرنی چاہیے۔
تفصیلا ت کے مطابق چودھری سرور نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نوجوانوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں فوج ملک کی خدمت میں پیش پیش ہے۔ میں نے کانگریس کے اراکین کو کہا تھا کہ پاک فوج نے دہشت گردی کا خاتمہ کردیا ہے۔
چودھری سرور نے کہا کہ پاکستان کے جھنڈے کو یہاں سے اتارا گیا،پاکستانی جھنڈے کو پاؤں تلے روندا گیا، قائد اعظم کی اشیا کو جلا دیا گیا،شر پسند وں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے،ملک کا عدالتی نظام فرسودہ ہے، سزا نہ ملنے کی وجہ سے مجرموں کے حوصلے بلند ہیں،فوج پر تنقید نہ کریں،زلزلہ اور سیلاب میں فوج نے متاثر ین کی مدد کی،ملک کے لئے قربانی دینے والوں کی یاد گار کو جلانے پر ان کے لواحقین پر کیا گزری ہوگی،اس واقعہ کے ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہئے،میں اس وقت سیاسی جماعت کے ساتھ کھڑے ہوتاہوں جب وہ مشکل میں ہوتی ہیں،تحریک انصاف پر پابندی عائد نہیں کرنی چاہیے۔ الیکٹ ایبل عمران خان سے محبت میں ان کے ساتھ نہیں آے ۔
چوہدری سرور نے کہا کہ میرا ہدف الیکٹ ایبل نہیں،میں ماہرین کی ٹیم بنا رہا ہوں،تنویر الیاس صاحب نے کہا کہ ہمارے پاس دس پندرہ اہم ارکان ہیں،چوہدری شجاعت صاحب نے کہا کہ اگر بند ہیں تو انہیں لے کر آئے،جو پیسے کی بوریاں ہیں وہ اس وقت بھی تھیں جب 25لوگوں نے چھوڑ کر مسلم لیگ نُ کو سپورٹ کیا،وہ آزاد جیت کر آئے تھے اور انہوں نے مسلم لیگ ن کو سپورٹ کیا، لوگ موقع پرستوں کو پسند نہیں کرتے،میرا ٹارگٹ پاکستان کا نوجوان ہے،جو کرپٹ ہے اسکے خلاف ایکشن ہونا چاہیئے چاہے وہ جس بھی جماعت سے ہو، کل میں میٹنگ میں موجود تھا زرداری صاحب چوہدری شجاعت صاحب کا بہت احترام کرتے ہیں،کسی قسم کے اتحاد یا سیٹ ایجسٹمنٹ کی بات نہیں ہوئی۔
چودھری سرور نے مزید کہا کہ میں نے ضیاالحق کے خلاف بھی بھرپور کمپین چلائی،مارشل لا لگا مشرف کا دور آیا تو میں سب سے پہلا بندہ تھا جو نواز شریف سے ملا،میں نے پی ٹی آئی تب چھوڑی جب وہ پیک پر تھی،لوگ کہتے ہیں کہ عمران خان کی جماعت پر پابندی لگائی جائے،میں پہلا سیاستدان ہوں جس نے کہا کہ پابندی نہیں لگنی چاہیئے،جب میں مسلم لیگ ن میں تھا انہوں نے مجھے گورنر بنایا،مجھے کسی نے ن لیگ چھوڑنے کا نہیں کہا تھا،پی ٹی آئی میں جب میرا اختلاف ہوا تو اسٹیبلیشمنٹ کہتی تھی کہ ہم نے انہیں پانچ سال مزید دینے ہیں،لیکن میں نے اپنا فیصلہ خود کیا۔