ایک نیوز: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گِل پر بغاوت پر اکسانے کے کیس میں فرد جرم آج بھی عائد نہ ہو سکی۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں شہباز گِل کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ڈیوٹی جج ارشد محمود جسرا کی عدالت میں شہباز گِل کے وکیل مرتضیٰ طوری پیش ہوئے۔ شہباز گِل کی جانب سے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔
وکیل مرتضیٰ طوری نے کہا کہ شہباز گِل فی الوقت امریکا میں ہیں، وہ عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے، حاضری سے استثنیٰ منظور کیا جائے۔
شہباز گِل کو ہائیکورٹ نے 2 ہفتوں کے لیے بیرونِ ملک جانے کی اجازت دی تھی، انہوں نے بیرونِ ملک قیام کی مدت بڑھانے کی عدالت میں درخواست دے رکھی ہے۔پراسیکیوشن نے شہباز گِل کی آج حاضری سے استثنیٰ کی مخالفت کی۔
جونیئر وکیل نے پراسیکیوٹر رضوان عباسی کے آنے تک سماعت میں وقفے کی استدعا کر دی۔عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت میں 12:30 بجے تک وقفہ کر دیا۔
سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ نے بغاوت کےمقدمے میں شہباز گل کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا 6 جون کو فیصلہ سنائیں گے۔
حکم نامہ کے مطابق شہباز گل کی جانب سے آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی،درخواست گزار وکیل کے مطابق شہباز گل لاہور ہائیکورٹ کی اجازت سے بیرون ملک گئے۔
حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ پراسیکیوٹر کے مطابق شہباز گل کی بیرون ملک جانے کی اجازت کی معیاد ختم ہوچکی،پراسیکیوٹر کے مطابق شہباز گل جان بوجھ کر عدالتی کارروائی کا حصہ نہیں بن رہے۔پراسیکیوٹر نے شہباز گل کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی ہے،شہباز گل کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ 6 جون کو سنایا جائے گا۔