ایک نیوز:ماہرین کاکہناہےکہ دماغی صحت کیلئے تیزچہل قدمی ہفتےمیں4بارضرور ی ہے۔
تفصیلات کےمطابق درحقیقت درمیانی عمر میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے والے افراد اگر بڑھاپے میں تیز رفتاری سے چہل قدمی کو عادت بنالیں تو دماغی تنزلی کا خطرہ نمایاں حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل آف الزائمر ڈیزیز رپورٹس میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ہر ہفتے 4 بار 30 منٹ تک تیز چہل قدمی کرنے والے افراد کے دماغی افعال میں چند ماہ کے دوران بہتری آتی ہے۔
اس تحقیق میں 33 افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کی عمر 70 سال یا اس سے زائد تھی۔
تحقیق کے آغاز پر ان کی یادداشت کو ٹیسٹوں کے ذریعے جانچا گیا اور پھر 12 ہفتوں کے لیے ورزش کا پلان تیار کرکے دیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ تیز رفتاری سے چہل قدمی کرنے والے ایسے افراد دماغی افعال میں بہتری آئی جن میں پہلے دماغی تنزلی کو دیکھا گیا تھا۔
دماغی اسکینز سے معلوم ہوا کہ ورزش کرنے کی عادت سے 12 ہفتوں بعد اعصابی کنکشنز مضبوط ہوئے جو ٹھوس دماغی افعال کی ایک نشانی ہے۔
اس سے قبل بھی تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ جسمانی سرگرمیوں سے عمر بڑھنے کے باوجود دماغ کو جوان رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
2018 میں لگ بھگ 100 تحقیقی رپورٹس کے تجزیے میں دریافت کیا گیا تھا کہ ورزش کرنے سے دماغی نیورونز کی نشوونما متحرک ہوتی ہے جس سے یادداشت بہتر ہوتی ہے۔
ورزش سے دماغ کو جوان رکھنے کے ساتھ ساتھ جسم کے دیگر حصوں کو بھی صحت مند رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے امراض قلب اور دیگر دائمی امراض کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
اس نئی تحقیق میں کہا گیا کہ ضروری نہیں کہ آپ کسی جم کا رخ کریں، تیز چہل قدمی سے بھی دماغ کو جوان رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔