انڈین میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس کی جانب سے سدھو موسے والا کے سیمپلز کو مزید تحقیقات کیلئے بھجوایا گیا تھا جس کی رپورٹ اب منظر عام پر آگئی ہے۔
رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ سدھو موسے والا پر آتشیں ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے،20 سے زائد گولیاں جسم میں پیوست ہونے کے بعد موسے والا کو ہمیورجک شاک لگا جس کے نتیجے میں 15 منٹ کے اندر اندر ان کی موت واقع ہوگئی۔
طبی ماہرین کے مطابق ہیمرج شاک جسم میں تیزی کے ساتھ خون کے اخراج کے باعث ہوتا ہے
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق قاتلانہ حملے میں جان سے ہاتھ دھونے والے بھارتی پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے جسم سے 25 کے قریب گولیاں نکالیں گئیں، کھوپڑی میں لگنے والی گولی جان لینے کا سبب بنی۔
سدھو موسے والا کا خاندان مقتول کا پوسٹ مارٹم نہ کرانے پر بضد تھے، انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ قتل کی تحقیقات ہائی کورٹ کے جج کی نگرانی میں کی جائے اور قتل کی تحقیقات کے لئے سی بی آئی اور این آئی اے کو شامل کیا جائے تاہم اعلیٰ حکام کی جانب سے یقین دہانی کرائے جانے کے بعد اہل خانہ پوسٹ مارٹم کے لئے رضامند ہوئے۔
ادھر بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سدھو موسے والا کو قتل کرنے کیلئے تقریباً 8 سے 10 حملہ آوروں کی جانب سے ان پر 30 سے زیادہ گولیاں برسائی گئیں تھیں، اور اس کے باوجود بھی حملہ آوروں نے اس بات کی تسلی کی کہ کہیں گلوکار زندہ تو نہیں بچ گیا۔
یاد رہے کہ بھارتی پنجاب کے معروف گلوکار اور اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما سدھو موسے والا کو چند روز قبل ضلع مانسا میں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔ ان کی دو روز قبل آخری رسومات ادا کی گئیں تھی۔
لرزہ خیز قتل کا یہ واقعہ پنجاب پولیس کی جانب سے سدھو موسے والا سمیت 420 سے زائد افراد کی سیکیورٹی واپس لینے کے حکم کے ایک روز بعد پیش آیا تھا ۔