پنجاب ہیلتھ ریفارمز بارےوزیر اعلیٰ کی زیر صدارت اجلاس

پنجاب ہیلتھ ریفارمز بارےوزیر اعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس
کیپشن: A meeting chaired by Chief Minister Punjab regarding Punjab Health Reforms

ایک نیوز:صحت مند پنجاب ہیلتھ ریفارمز کے لئے وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف کی زیر صدارت اجلاس کا انعقاد کیا گیا، اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔
ایک نیوز:صحت مند پنجاب ہیلتھ ریفارمز کے لئے وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف کی زیر صدارت اجلاس کا انعقاد کیا گیا، اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔
وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے مراکز صحت کی تعمیر ومرمت مارچ تک مکمل کرنے کا حکم دیا،مراکز صحت، تحصیل اور ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں بائیو میٹرک حاضری لازمی کرنے پر اتفاق، ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر ہسپتالوں میں تھیلیسیما سنٹر قائم ہونگے ،ڈسٹرکٹ تھیلیسیمیا سنٹر کو ریجنل بلڈ سنٹرزکے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔
 ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں ویل ویمن کلینک قائم کرنے کی ہدایت جاری کی گئی، ہر ڈویژن میں میمو گرافی مشین، برسٹ کلینک آن ویل ہر ضلع میں باری باری سروسز مہیا کرے گا، وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف کا ہسپتالوں میں گاڈز کی طرف سے پیسے وصولی کی شکایت کا سخت نوٹس بھی لیا گیا،مریم نواز نےہسپتالوں میں سکیورٹی کا پبلک فرینڈلی سسٹم لانے کے لئے پلان طلب کر لیا ۔
وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف کی لیپرو سکوپی اور انڈوسکوپی سروسز جلد از جلد فنکشنل کرنے کی ہدایت، اجلاس میں راجن پور میں سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بنانے کا فیصلہ کیا گیا،وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے راجن پورکے نئے ڈی ایچ کیوہسپتال کا پلان فوری طلب کر لیا، شیخوپورہ اور بہاولنگر میں آؤٹ سورسنگ کے ذریعے جدید ترین ٹیسلا ایم آر آئی مشینیں مہیا کی جائیں گی ۔
تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں وینٹی لیٹر اور ٹرینڈ سٹاف فراہم کرنے کی تجویز پر اتفاق کیا گیا،ہسپتالوں میں صفائی کا نظام میکانائز کرنے کا فیصلہ کیا گیا، میکینکل سو ئپر مہیا کیے جائیں گے، منتخب آر ایچ سیز کو فنکشنل ہسپتال بنانے کا اصولی فیصلہ مراکز صحت میں ادویات کی 100فیصد مفت فراہمی یقینی بنانے اور میڈیسن سپلائی چین میں بہتری لانے کا حکم ،سال میں دو مرتبہ ہیلتھ میں تھرڈ پارٹی اڈٹ کرانے کا فیصلہ، مراکز صحت کے ہیلتھ سٹاف کی پبلک ہیلتھ ٹیکنیشن ٹریننگ کرانے کا فیصلہ ،لیڈی ہیلتھ وزیٹراور دیگر سٹاف کو ای سی جی ٹریننگ کرائے جائے گی۔
  پنجاب کے 200 بنیادی مراکز صحت میں مارچ تک 24گھنٹے سروسزمہیا ہونگی، 717 ہیلتھ نیوٹریشن سپروایزر کونیوٹریشن ٹریننگ کرائی جائے گی، دوردراز ہسپتالوں میں اینستھیزیا، پیڈز اور کارڈیالوجیسٹ ہفتے میں ایک بار وزٹ کریں گے، سی ٹی سکین اور پتھالوجی سروسز آؤٹ سورس کی جائیں گی۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہر ہیلتھ فیسیلیٹی عوام کی دہلیز تک پہنچانا میرا خواب ہے،مراکز صحت کو اپ گریڈ کرنے سے بڑے ہسپتالوں میں مریضوں کا رش کم ہوگا،انفراسٹرکچر کی تعمیر و نو تک سروسز میں بہتری ممکن نہیں،ہسپتالوں میں سپیشلائزڈ ہیومن ریسوریس کی ضرورت ہے۔
 مریم نوازشریف نے مزید کہا کہ ہیلتھ سروسز کو گھر تک پہنچانے کا ماڈل اپنایاجائے، سرکاری ہسپتالوں میں سرجری کو لیپرو سکوپی پر لانا چاہیے، گزشتہ چار سال ہیلتھ سمیت ہر شعبہ میں گڈگورننس کا بحران رہا۔ اجلاس میں سینیٹر پرویز رشید، سینئر منسٹر مریم اورنگزیب، صوبائی وزراء،عظمیٰ زاہد بخاری، خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران نذیر،ڈاکٹر عدنان خان،ڈاکٹر فرقد عالمگیر، چیف سیکرٹری، سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔